مودی حکومت سبھی طبقوں کی احترام کے ساتھ ترقی کررہی ہے:نقوی
نئی دہلی، مارچ۔اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے جمعرات کو کہا کہ مودی حکومت احترام کے ساتھ ترقی اور بغیر نظرانداز کئے بااختیار بنانے کی پالیسی پر کام کررہی ہے جس کی وجہ سے فلاح و بہبود کے منصوبوں کا فائدہ سبھی طبقوں کے ساتھ اقلیتی سماج کو برابر مل رہا ہے۔مسٹر نقوی نے لوک سبھا میں آج وقفہ سوال کے دوران ایک ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ انہوں نے حکومت کے مختلف منصوبوں کے اقلیتی سماج کے لوگوں کو ملنے والے فائدے کے موضوع پر ایک سروے کرایا تھا جس کے مطابق ملک میں جن دو کروڑ 31 لاکھ غریب لوگوں خو پکا گھر دیا گیا،ان میں سے 31 فیصد اقلیتی علاقے میں رہنے والے لوگ ہیں۔اسی طرح 12 کروڑ کسانوں کو سمان نیدھی کا فائدہ ملا ہے جس میں سے 33 فیصد اقلتی علاقے میں رہنے والے مسلم ،عیسائی ،سکھ اورجین سماج کےلوگ ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اجولا یوجنا کا فائدہ نو کروڑ خوایتن کو ملا ہے جن میں سے 37 فیصد اقلیتی سماج کی ہیں۔ود روزگار کے تحت، مدرا یوجنا کے 34 کروڑ استفادہ کنندگان ہیں، جن میں سے 35.6 فیصد اقلیتی برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔جناب نقوی نے کہا، ’’ترقی کا مسودہ ہماری حکومت کے لیے ووٹ کا سودا نہیں ہے‘‘۔اقلیتی امور کی وزارت کے کم بجٹ مختص کرنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جہاں تک وزارت کو بجٹ مختص کرنے کا تعلق ہے تو ہم آئینہ دکھائیں گے پھر پریشانی ہوگی۔ ہماری حکومت میں آنے سے پہلے سال 14-2013میں بجٹ مختص 1888 کروڑ روپے تھا اور اصل اخراجات 1814 کروڑ روپے تھے۔ جبکہ مالی سال 2020-21 میں بجٹ مختص 2530 کروڑ روپے تھا اور اصل خرچ تقریباً 2400 کروڑ روپے تھا۔انہوں نے کہا کہ وزارت کا بجٹ صحیح طریقے سے خرچ ہو رہا ہے اور ہم زمین پر اس کے اثرات کو دیکھنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اقلیتی وزارت وزیر اعظم نریندر مودی نے نہیں بنائی ہے۔ کانگریس کے ڈاکٹر محمد جاوید نے الزام لگایا کہ اقلیتوں کی وزارت اقلیتوں کے لیے کچھ نہیں کر رہی ہے، اس لیے اسے بند کر دینا چاہیے۔