ایلکس کیری گھر پر ڈے نائٹ ٹیسٹ کھیلنے کے لیے پرجوش
ایڈیلیڈ، دسمبر۔ایڈیلیڈ اوول میں ایلیکس کیری نے 17 سال کی عمر میں جنوبی آسٹریلیا کے فرسٹ کلاس ون ڈے کے فائنل میں اپنا ڈیبیو کیا تھا۔ اپنے کیریئر میں پہلی بار سفید لائٹ میں کھیل رہے کیری نے اننگز کی شروعات کرتے ہوئے ناٹ آوٹ 64 رن بنائے۔ ان کی اس میچ فاتح اننگز کے لئے انہیں پلیئر آف دی میچ منتخب کیا گیا تھا۔ ایشیز کے شروعاتی میچ میں ڈیبیو ٹسٹ کا دباؤ واضح طو رپر دوسری سطح پر رہتا ہے لیکن کیری نے اسے شاندار طریقے سے سنبھالا۔ اپنے ٹیسٹ ڈیبیو پر، انہوں نے آٹھ کیچ لیے، جو کسی بھی وکٹ کیپر کی طرف سے سب سے زیادہ ہے۔گابا ٹیسٹ سے قبل آسٹریلیائی سلیکشن کمیٹی اس بات پر بحث کر رہی تھی کہ ٹم پین کی جگہ کیری یا جوش انگلس کو ٹیم میں شامل کیا جائے۔ لیکن کیری نے دکھایا کہ ان کا آسٹریلیا کے لیے 83 بین الاقوامی میچوں کا تجربہ، جن میں سے اس نے تین کپتانی کی،وہ بیش قیمتی کیوں ہے۔کیری نے کہا، ’’مجھے اپنے کھیل پر پورا اعتماد ہے۔ میرے خیال میں آسٹریلیا کے لیے وائٹ بال کرکٹ کھیلنے سے کچھ مدد ملتی ہے۔ جب گیند باز اپنے رن اپ سے آ رہا ہوتا ہے تو میں گیند پر توجہ مرکوز کرتا ہوں اور بلے کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوتا ہے۔ ظاہر ہے، آپ کا پہلا امتحان یہ ہے کہ آپ کے دماغ میں کیا چل رہا ہے۔ مجھے تال میں آنے میں زیادہ دیر نہیں لگی۔ چند اوور کھیلنے کے بعد ہم اپنا کھیل کھیلنا شروع کر دیتے ہیں۔ بہت مزہ آیا۔کیری میں اعتماد اور صبر سے کھیلنے کی صلاحیت ہے۔ وہ 2019 ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کے سب سے قابل اعتماد کارکردگی کرنے والوں میں سے ایک تھے ۔ انگلینڈ کے خلاف سیمی فائنل میں جوفرا آرچر کا باؤنسر ان کی ٹھوڑی پر لگا۔ ٹھوڑی کی چوٹ کے باوجود انہوں نے سر پر پٹی باندھ کر 70 گیندوں میں 46 رنز بنائے۔گابا میں ایسے کارنامے کی ضرورت نہیں تھی لیکن ایشز کے پہلے میچ میں وکٹ کے پیچھے اچھی کارکردگی دکھانے کا دباؤ تھا۔ کیری نے بطور وکٹ کیپر یہ کردار بخوبی نبھایا۔ کیری نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ بطور وکٹ کیپر آپ کا فیصلہ صرف پکڑے گئے کیچ یا کیچ کو ڈراپ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔نیتھن لیون نے وکٹ کے پیچھے کیری کی کارکردگی کو سراہا۔ لیون نے اس سے قبل بطور وکٹ کیپر ٹم پین کی اہمیت کے بارے میں بات کی تھی۔ کپتان پیٹ کمنز بھی اسٹمپ کے پیچھے کیری کی کارکردگی سے حیران نہیں تھے۔کمنز نے کہا، "وہ بہت زبردست تھے ۔ انہوں نے شاندار کیپنگ کی ۔ اس میں کوئی تعجب کی بات نہیں۔ کیری نے بہت ساری بین الاقوامی کرکٹ کھیلی ہیں، اور ہم جانتے تھے کہ وہ براہ راست میدان میں آکر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ اس کے علاوہ جب ڈیوڈ وارنر نہیں کھلے تو کیری نے ہاتھ اٹھا کر کہا، میں اوپننگ کروں گا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ پراعتماد ہیں اور ٹیم کے لیے کچھ بھی کر سکتا ہیں۔ میں ان کے لیے خوش ہوں۔”کیری کو ایڈیلیڈ اوول میں اپنے ڈیبیو کے 13 سال بعد جمعرات کو فیملی اور دوستوں کے سامنے گھر پر ڈے نائٹ ٹیسٹ کھیلنے کا اپنا خواب پورا کرنے کا موقع ملے گا۔کیری نے کہا، "میں ایڈیلیڈ جانے کے لیے پرجوش ہوں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ گلابی گیند کے ٹیسٹ کا کیا مطلب ہے۔ ایڈیلیڈ کا ماحول بہت اچھا ہے۔ وہاں کھیل دیکھ کر بڑا ہونا اور میرے خاندان کا وہاں رہنا خوشگوار ہوگا۔ ظاہر ہے، ہم گابا ٹیسٹ جیتنے کے بعد اچھا محسوس کر رہے ہیں۔ امید ہے کہ ہم جمعرات کے روز اچھی شروعات کریں گے۔