نوجوان بولرز ملے،ان کیلئے اس سے زیادہ کچھ نہیں کرسکتا تھا:وقار
کراچی ،ستمبر۔ وقار یونس نے کہا ہے کہ کوچنگ تھینک لیس جاب ہے، بولنگ کوچ کی حیثیت سے اس سے بہتر نہیں کر سکتا تھا۔ میں مستقبل میں بھی کوچنگ کروں گا۔کوچنگ میں ادھر ادھر سے نہیں،جاب نکلنے پر درخواست اور پھر انٹرویو دے کر آتا ہوں۔ مصباح کے اسٹائل سے مجھے نقصان نہیں پہنچا، ان کی پاکستان کرکٹ کے لیے بڑی خدمات ہیں۔ لاہور میں جیو سے بات چیت میں وقار یونس نے کہا کہ جب ٹیم اچھا کرتی ہے تو کریڈٹ بورڈ یا پھر کپتان کو دے دیا جاتا ہے لیکن کچھ برا ہونے پر سب کچھ کوچز پر ڈال دیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے پاس ٹین ایجر بولرز آئے، ان کے ساتھ کام کیا، اب نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ سابق بولنگ کوچ نے کہا کہ بورڈ میں چیزیں بدل گئیں تھیں، مصباح الحق کے فیصلے کے بعد میرا بھی عہدے سے الگ ہونا بنتا تھا۔ تنقید کرنے والے فاسٹ بولرز میرے ساتھ کھیلے ہو ئے ہیں، ان میں سے ایک تو مجھ سے چھوٹا بھی ہے، تنقید بدقسمتی ہے،بزدل کہنا یا جیلسی میں تنقید کرنا، میرے لیے اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔