ایسا قبیلہ جو خاندان کے کسی فرد کی موت پر خواتین کی انگلیاں کاٹ دیتا ہے
جکارتہ،ستمبر۔ دنیا کی مختلف ثقافتوں میں بہت سے عجیب و غریب رسم و رواج ہوتے ہیں۔ ان میں سے ایک انڈونیشیا کے دانی قبیلے کی ایک رسم ہے جہاں خاندان کے کسی فرد کی موت پر خواتین کی انگلیاں کاٹ دی جاتی ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈونیشیا کے دانی قبیلے میں ہر بار جب خاندان کا کوئی فرد انتقال کرتا ہے تو گھر کی خواتین کی انگلیاں ‘اکیپالن’ نامی رسم کو پورا کرتے ہوئے کاٹ دی جاتی ہیں۔خواتین کی انگلی کا اوپری حصہ اس وقت کاٹ دیا جاتا ہے جب کوئی خاندان کا فرد مر جاتا ہے۔ قبیلے کے افراد کا ماننا ہے کہ اس طرح آباؤ اجداد کی روحوں کو سکون ملتا ہے۔رپورٹس کے مطابق سب سے پہلے خون کی گردش کو روکنے اور درد سے بچنے کے لیے خواتین کی انگلیوں کو مضبوطی سے رسی سے باندھا جاتا ہے اور پھر کلہاڑی سے انگلیوں کا اوپر کا حصہ کاٹ دیا جاتا ہے۔دانی قبیلے کا ماننا ہے کہ اس عمل کے دوران خواتین کو جو درد محسوس ہوتا ہے اس سے انتقال کرنے والے کی موت کے درد کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ مرنے والوں کی موت کے درد کو کم کرنے کی ذمہ داری قبیلے کے مردوں پر نہیں بلکہ خواتین کے کندھوں پر ہے اور یہی وجہ ہے کہ خواتین کو اکیلے ہی اس تکلیف دہ رسم سے گزرنا پڑتا ہے۔رپورٹس کے مطابق انڈونیشیا میں کچھ لوگوں نے اس رسم کو خوفناک اور وحشیانہ قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف احتجاج کیا ہے اور حکومت اس رسم کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔