ویراٹ تیسرے ٹیسٹ میں واپسی کر سکتے ہیں
جوہانسبرگ،جنوری ۔ہندوستانی ٹیم کے ریگولر ٹیسٹ کپتان وراٹ کوہلی کمر میں درد کی وجہ سے جوہانسبرگ میں ہونے والا دوسرا ٹیسٹ نہیں کھیل پائے تھے۔ توقع ہے کہ وہ کیپ ٹاؤن میں کھیلے جانے والے تیسرے اور فیصلہ کن ٹیسٹ میں واپسی کریں گے۔لوکیش راہل نے جو دوسرے ٹیسٹ میں ہندوستان کے کپتان تھے، کہا کہ ویراٹ اب بہتر محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے پچھلے کچھ دنوں میں نیٹس کیے ہیں، فیلڈنگ کی اور میدان کے چاروں طرف دوڑبھی لگائی ، مجھے لگتا ہے کہ انہیں ٹھیک ہوجانا چاہیے۔بعد ازاں پریس کانفرنس میں ہیڈ کوچ راہل ڈریو ڈنے بھی اسی طرح کی بات کہی۔ ڈریوڈ نے کہاکہ اسے ہر طرح سے ٹھیک ہونا چاہئے، اسے تھوڑا ادھر ادھر دوڑنے کا موقع ملا ہے، اسے پریکٹس کرنے کا موقع ملا ہے، میں نے اسے ابھی یہاں نیٹ میں تھروڈاؤن کیا تھا، لیکن امید ہے کہ کیپ ٹاؤن میں وہ بالکل ٹھیک ہو جائے گا۔ ڈریوڈ نے مزید کہاکہ میں نے ابھی تک فزیو کے ساتھ تفصیل سے بات نہیں کی ہے، لیکن جو کچھ میں سن رہا ہوں اس سے مجھے لگتا ہے کہ وہ واقعی بہتر ہو رہا ہے اور اس کوچار دن میں اچھا ہونا چاہیے۔اگر کوہلی واپس آتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ ہندستان کی دوسری اننگز میں ناقابل شکست 40 رنز بنانے والے ہنوما بہاری کی بنچ پر واپسی ہوسکتی ہے۔ ہندوستان نے اپنے سینئر بلے بازوں کی حمایت جاری رکھی۔ شریاس ائیر کی جگہ بہاری کو پہلا انتخاب قرار دیا گیا تھا۔ شریاس نے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میں سنچری بنائی تھی۔ڈریوڈ نے بہاری کی تعریف کی۔ انہوں نے پہلی اننگز میں ا ن کی شراکت کے بارے میں بھی بات کی۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان کھلاڑیوں کو ہمیشہ بین الاقوامی کرکٹ میں اپنی باری کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔ ڈریوڈ نے کہاکہ مجھے لگتا ہے کہ بہاری نے اس ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگز میں بہت اچھا کھیلا۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ پہلی اننگز میں بدقسمتی سے آؤٹ ہو گئے۔ اس نے دوسری اننگز میں خوبصورتی سے بلے بازی کی جس سے ہمیں بہت زیادہ اعتماد ملا۔ڈریوڈ نے کہاکہ شریاس نے دو تین ٹیسٹ میچوں میں بھی ایسا کیا ہے، اس نے رنز بھی بنائے ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ انہیں یہ سوچنا چاہئے کہ جب بھی انہیں مواقع ملیں تو وہ اچھا کریں۔ان کو پیچھے مڑ کر دیکھنے کی ضرورت ہے کہ جو آج ہمارے سینئر کھلاڑی ہیں انہیں بھی اپنے وقت کا انتظار کرنا پڑا تھا۔ ان کے کریئر کی شروعات میں انہیں بھی بہت رن بنانے تھے۔ یہی کھیل کی فطرت ہے اور یہ ہوگا۔ اس لیے مجھے لگتا ہے کہ وہ ان کے پرفارمنس سے سیکھ سکتے ہیں اوور بہاری نے جس طرح سے اس میچ میں بلے بازی کی اس سے ان کی خوداعتمادی میں اضافہ ہوگا۔راہل نے کہا ’’ امید ہے کہ اس اننگز سے انہیں اعتماد حاصل ہو گا اور وہ اگلے میچ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ پیٹھ میں تکلیف کے باعث اس میچ سے باہر رہے کپتان ویراٹ کوہلی کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں واپسی کا امکان ہے ‘‘۔ راہل نے کہا’’ ویراٹ اب ٹھیک محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے پچھلے کچھ دنوں میں نیٹ میں پریکٹس کی ہے اور وہ میدان پر فیلڈنگ بھی کر رہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ (اگلے میچ کے لیے) ٹھیک ہو جائیں گے۔ تاہم ہیمسٹرنگ انجری کی وجہ سے اس پورے ٹیسٹ میچ میں صرف 15.5 اوور گیند بازی کرنے والے تیز گیند باز محمد سراج کی فٹنس پر خدشہ برقرار ہے ۔ ہم اگلے کچھ دنوں تک اس پر نظر رکھیں گے۔ وہ ہر دن کے ساتھ بہتر محسوس کر رہے ہیں ۔ انہوں نے اپنی گیندبازی پر اعتماد حاصل کرنا شروع کر دیا ہے ۔ اسی چوٹ کے بعد فوری طور پر واپسی کرنا آسان نہیں ہوتا‘‘ ۔ اگر سراج وقت پر فٹ نہیں ہوتے ہیں تو 11 جنوری سے کیپ ٹاؤن میں کھیلے جانے والے تیسرے ٹیسٹ میں ہندوستان کے پاس ایشانت شرما اور امیش یادو کے طورپر آپشن موجود ہیں۔