بوسٹر لگوانے کیلئے لمبی قطاریں، حاملہ خاتون طویل انتظار پر برہم
لندن ،دسمبر۔ بوسٹر کیلئے لمبی قطار پر حاملہ خاتون برہم ہوگئی۔ خاتون کا کہنا ہے کہ ایک مصروف ویکسی نیشن سینٹر پر کئی گھنٹے سے قطار میں ہیں جبکہ شدید بیمار ہونے کی صورت میں انھیں کورونا سے متاثر ہونے کا شدید خطرہ ہو۔ انگلینڈ، سکاٹ لینڈ اور ویلز کے تمام بالغ افراد کو رواں سال کے اختتام تک بوسٹر ویکسین لگوانے کی ہدایت کی گئی ہے لیکن حاملہ خواتین کو ترجیح نہیں دی گئی جبکہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ انھیں اومی کرون سے اپنے آپ کو اور دنیا میں آنے کے منتظر بچے کو تحفظ دیا جاسکے۔ این ایچ ایس لوگوں پر زور دے رہی ہے کہ وہ قطاروں میں انتظار سے بچنے کیلئے ویکسین کی پیشگی بکنگ کرالیں۔ یوکے ویکسین ایڈوائزری کمیٹی JCVI کا کہنا ہے کہ جو حاملہ خواتین 2 ویکسین لگوا چکی ہیں۔ انھیں بھی بوسٹر پروگرام میں شامل کیا گیا ہے لیکن چیرٹی پریگننٹ کا کہنا ہے کہ ہزاروں حاملہ خواتین کو غیر ضروری مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس کی وجہ سے بہت سی خواتین ویکسین نہیں لگوا سکی ہیں، درد سے بدحال 32 ہفتے کی ایک حاملہ خاتون نے بتایا کہ وہ درد کی شدت کے باوجود یہ سوچ کر کہ بوسٹر ختم نہ ہوجائے۔ 30 منٹ سائیکل چلا کر ویکسین لگوانے پہنچی تھیں لیکن انھیں انتظار کرنے کو کہا گیا، وہ ڈیڑھ گھنٹے تک باہر انتظار کرتی رہی جبکہ اس کے پیروں میں شدید درد تھا، اس کے بعد اسے اندرونی حصے میں قطار لگانے کو کہا گیا، جس سے وہ انفیکشن کے خطرے سے خوفزدہ ہوگئی۔ اس نے بتایا کہ مجھے شدید بھوک اور پیاس لگ رہی تھی۔ خاتون نے دعویٰ کیا کہ اس کی حالت نازک ہے، اسے کیوں نظر انداز کیا گیا۔ 34 ہفتے کی حاملہ ایک خاتون نے بی بی سی کو بتایا کہ اسے بھی بوسٹر لگوانے کیلئے بلفاسٹ میں ڈیڑھ گھنٹہ انتظار کرایا گیا۔ سوشل میڈیا پر حاملہ خواتین نے سردی میں چھوٹے بچوں کے ساتھ طویل انتظار کی شکایت کی ہے۔ این ایچ ایس کے حکام نے لوگوں کو مایوسی سے بچنے کیلئے بوسٹر پیشگی بک کرانے اور علاقائی کلینکس پر بوسٹر لگوانے کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ 2 ویکسین لگوانے والے 18 سال سے زیادہ عمر کے تمام افراد کو دوسری ویکسین کے تین ماہ بعد بوسٹر لگوانے کی ہدایت کی گئی ہے لیکن اومی کرون کے تیزی سے پھیلنے اور اس کی ہلاکت خیزی کی وجہ سے چاروں اقوام میں بکنگ کے انتظامات مختلف ہیں۔ سٹڈیز سے ثابت ہوا ہے کہ بوسٹر ویکسین 75 فیصد تک تحفظ فراہم کرتی ہیلیکن کوویڈ کی وجہ سے شدید بیماری سے تحفظ کیلئے ویکسین کی 2 خوراکیں ضروری ہیں۔ رائل مڈوائفز کالج کی ڈاکٹر راس میری ڈیوی نے کہاہے کہ خواتین اور ان کے پیٹ میں پلنے والے بچو ں کو زیادہ خطرات ہیں، اس لئے حاملہ خواتین کو ویکسین اور بوسٹر لگوانے میں ترجیح دی جانی چاہئے۔JCVI کے چیئرمین پروفیسر شین لم کا کہناہے کہ ریکارڈ سے ظاہرہوتا ہے کہ حاملہ خواتین کیلئے کوویڈ ویکسین بہترین تحفظ ہے اور ہم حاملہ خواتین سے کہیں گے کہ وہ ویکسین کی پہلی اور دوسری خوراک لگوالیں۔4000 حاملہ خواتین سے کئے گئے سروے سے ظاہر ہوتاہے کہ کم وبیش تین چوتھائی خواتین نے دو ویکسین لگوالی ہیں جبکہ ایک حالیہ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیاتھا کہ ہسپتال میں داخل ہونے والی 98 فیصد حاملہ خواتین نے ویکسین نہیں لگوائی تھی۔