اسیران کی رہائی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے:ھنیہ
استنبول،دسمبر۔اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ قیدیوں کا مسئلہ ان کی جماعت کی اولین ترجیح ہے اور رہے گی۔ اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ حماس نے اپنیقیام سے ایک سال قبل اسرائیلی فوجیوں کو پکڑنے کے لیے پہلا آپریشن کیا تھا۔ہنیہ کے بیانات استنبول میں منعقدہ "یروشلم کے علمبردار اپنی تلوار اٹھانے والے” کانفرنس سیخطاب میں کیا۔ہنیہ نے تصدیق کی کہ القسام بریگیڈز نے چار قابض فوجیوں کو گرفتار کیا جن میں سے دو کو 2014 کی جارحیت کے دوران اور دو کو جارحیت کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ قیدی اس وقت تک سورج نہیں دیکھیں گے جب تک ہمارے قیدی آزادی کا سورج نہیں دیکھ لیتے۔حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ نے زور دے کر کہا کہ آزادی اور الاقصیٰ اور پورے فلسطین تک رسائی کا راستہ صرف بندوق کی نال سے گذرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حماس نے اپنے قائدین کو شہید کے طورپر ایک پلیٹ میں پیش کیا ہے۔ اگر وہ نظروں سے اوجھل ہیں مگر وہ دلوں میں زندہ ہیں اور ان میں سے آخری ہیرو فادی ابو شخیدم ہیں جو الاقصیٰ کے دفاع کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے اور جام شہادت نوش کیا۔