پونٹنگ ’وقت کی پابندی‘ کے سبب ہندوستان اورآسٹریلیا کے کوچ نہیں بنے
نئی دہلی ,نومبر۔ سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ ’ٹائم کمٹمنٹ‘ کی وجہ سے آسٹریلیائی اور ہندوستانی ٹیموں کے ساتھ کوچ کاعہدہ سنبھالنے سے معذور ہیں۔ پونٹنگ نے کہا، سال میں 300 دن گھر سے دور رہنا ایسی چیز نہیں جو میں کروں گا۔ وہ بھی ایک نوجوان فیملی کے ساتھ۔ انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ٹی-20 عالمی کپ کے بعد روی شاستری کی مدت کارختم ہونے کے بعد راہل دراوڑ کے عہدہ سنبھالنے سے پہلے ان سے ہندوستان کے ہیڈکوچ بننے کے لئے رابطہ کیا گیا تھا۔ پونٹنگ نے دی گریڈ کرکٹر پوڈ کاسٹ سے بات کرتے ہوئے کہا، سچ کہوں تو وقت ہی واحد چیز ہے جو مجھے (وہ نوکری لینےسے) روک رہا ہے۔ میں آسٹریلیائی ٹیم کی کوچنگ کرنا پسند کروں گا لیکن ایک کھلاڑی کے طور پر اپنے کیریئر کے دوران میں اپنے خاندان سے طویل وقت تک دوررہا ہوں۔ میری اب ایک نوجوان فیملی ہے، ایک سات سال کا بیٹا ہے، اورمیں سال میں 300 دن اس سے دور نہیں رہوں گا۔ وہیں آئی پی ایل میرے لئے بہت اچھا کام کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں خوش رکھنے اور کھیل کے ارد گرد بنائے رکھنے کے لیے کافی کام ملا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ خاندان کے ساتھ خاطرخواہ وقت گزارسکتے ہیں۔ پونٹنگ نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے آئی پی ایل کے دوران ہندوستان کے کوچ بننے کی تجویز کے بارے میں ’’کچھ بات چیت‘‘ کی تھی، لیکن انہیں بالکل اسی وجہ کے لئے اسے مسترد کرنا پڑا۔ وہ اس بات سے ’’حیران‘‘ تھے کہ دراوڑ نے یہ عہدہ سنبھالا، اس لئے کیونکہ ان کے پاس بھی دیکھ بھال کرنے کے لئے ایک نوجوان خاندان ہے، جن لوگوں سے میں نے بات کی، وہ اس منصوبے کو کامیاب بنانے کی پوری کوشش کررہے تھے۔ سب سے پہلے تو میں اس وقت کو چھوڑ نہیں سکتا، ساتھ ہی اس کامطلب یہ ہوتا کہ میں آئی پی ایل میں کوچ نہیں ہوسکتا۔ پونٹنگ نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ وہ اگلے آئی پی ایل میں دہلی کیپٹلز کے ساتھ جاری رکھیں گے، حالانکہ انہوں نے ابھی تک ان کے ساتھ اپنا معاہدہ نہیں بڑھایاہے۔ پچھلے چار سیزن سے کیپٹلز کے ہیڈ کوچ کے طور پر خدمات انجام دینے کے بعد، انہوں نے کہا کہ وہ نئے نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنے پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا، مجھے جن نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا ہے، ان میں سے کچھ باصلاحیت اور چھےاچھے لوگ ہیں۔ میں یہی کرنا چاہتا ہوں – پرتھوی شا، شریاس آئیر، آویش خان، یہ لوگ، ہمارے پاس سسٹم میں تین چار سال تھے جواب بہترین آئی پی ایل کھلاڑی، اورکچھ تو بین الاقوامی کھلاڑی بھی بن گئے ہیں۔ موجودہ فرنچائز کے لیے آئی پی ایل ریٹینشن کی آخری تاریخ 30 نومبر مقرر ہے۔ ٹیمیں صرف چار کھلاڑیوں کو برقرار رکھ سکتی ہیں۔ اس کے بارے میں پونٹنگ نے کہا کہ کیپٹلز کور کھلاڑیوں کو برقرار رکھنے کی کوشش کرے گی۔ تاہم یہ ایک چیلنج ہوگا کیونکہ اگلے آئی پی ایل میں مزید دو ٹیمیں شامل ہوں گی اور جلد ہی ایک بڑی نیلامی ہوگی۔