ساکیت کورٹ کے باہر فائرنگ کرنے والے شخص کو پکڑنے کے لیے ٹیمیں تشکیل دی گئیں
نئی دہلی، اپریل۔قومی دارالحکومت کے جنوبی دہلی علاقے میں ساکیت کورٹ نمبر 3 کے باہر جمعہ کی صبح فائرنگ کی گئی۔ پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ اسو فائرنگ سے ایک خاتون زخمی ہوئی ہے۔ دریں اثنا، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کسی کا نام لیے بغیر ساکیت کورٹ کمپلیکس میں فائرنگ کے واقعے کے بعد دارالحکومت میں امن و امان کی صورتحال پر تنقید کی ہے۔ راجدھانی میں امن و امان کی موجودہ صورتحال پر تنقید کرتے ہوئے مسٹر کیجریوال نے ٹویٹ کیا "دہلی میں امن و امان کی صورتحال پوری طرح سے چرمرا چکی ہے۔ دوسروں کے کام میں رکاوٹیں ڈالنے اور ہر بات پر چھوٹی موٹی سیاست کرنے کی بجائے ہر کسی کو اپنے کام پر توجہ دینی چاہیے اور اگر وہ انتظام نہیں چلا پا رہے ہیں تو انہیں استعفیٰ دے دینا چاہیے تاکہ کوئی اور بہتر ڈھنگ سے کام کر ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ وکیل کے بھیس میں ایک شخص نے صبح تقریباً 10.30 بجے چار راؤنڈ فائر کیے اور کینٹین سے فرار ہو گیا۔ اس واقعے میں ایک خاتون کو تین گولیاں لگیں، جنہیں فوری طور پر ساکیت میں واقع میکس اسپتال میں داخل کرایا گیا پولیس افسر نے بتایا کہ آج ساکیت کی عدالت میں سماعت ہونی تھی، جس میں متاثرہ اور اس کا وکیل موجود تھے۔ اسی دوران حملہ آور نے فائرنگ کر دی۔ اس و اقعے میں خاتون کو دو گولیاں پیٹ میں اور ایک ہاتھ میں لگی ہیں پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والے شخص کی شناخت ہو گئی ہے۔ ملزم نے متاثرہ کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 420 کے تحت دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کیا سینئر افسر نے کہا کہ ملزموں کو پکڑنے کے لیے کئی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو معاملے سے متعلق ہر صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ فی الحال عدالت کے احاطے میں حالات معمول پر ہیں۔