گیند بازوں کا بار بار زخمی ہونا ’مضحکہ خیز‘: شاستری
نئی دہلی، اپریل۔ سابق ہندوستانی کرکٹر اور کوچ روی شاستری نے سینئر ہندوستانی گیند بازوں کے بار بار زخمی ہونے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی کھلاڑی کا اتنی آسانی سے زخمی ہونا ‘غیر حقیقی’ اور ‘مضحکہ خیزہے۔شاستری نے یہ تبصرہ دیپک چہار کی تازہ چوٹ پر بحث کے دوران کیا۔ چنئی سپر کنگز کے لیے کھیلنے والے چہار بائیں ہیمسٹرنگ کی چوٹ کی وجہ سے صرف ایک اوور کرنے کے بعد ممبئی انڈینز کے خلاف انڈین پریمیئر لیگ مقابلہ سے باہر ہو گئے تھے۔شاستری نے بدھ کو راجستھان رائلز کے خلاف سپر کنگز کے گھریلو میچ سے پہلے ای ایس پی این کرک انفو کے ایک پروگرام میں کہا، "پچھلے تین یا چار برسوں میں بہت سارے کھلاڑی ایسے ہیں جو این سی اے (نیشنل کرکٹ اکیڈمی) کے مستقل رہائشی بن گئے ہیں۔ انہیں کسی بھی وقت وہاں جانے کے لیے رہائشی منظوری مل جائے گی، جو کہ کوئی اچھی بات نہیں ہے۔ یہ ناقابل یقین ہے۔”پچھلے پانچ مہینوں میں یہ دوسرا موقع ہے جب چہار ہیمسٹرنگ کی تکلیف کی وجہ سے اپنے چار اوور مکمل کیے بغیر میچ سے باہر ہو گئے ہیں۔ گزشتہ دسمبر میں میرپور میں بنگلہ دیش کے خلاف دوسرے ون ڈے میں چہار نے تین اوور پھینکنے کے بعد میدان چھوڑ دیا۔ اس کے بعد وہ بنگلورو میں این سی اے میں واپس آگئے، جہاں انہوں نے اپنا تقریباً پورا 2022 گزارا تھا۔چہار واحد ہندوستانی تیز گیند باز نہیں ہیں جو بار بار لگنے والی چوٹوں کی وجہ سے طویل عرصے سے باہر رہے ہیں۔ جسپریت بمراہ، نودیپ سینی، کلدیپ سین، محسن خان اور یش دیال ماضی قریب میں مختلف اوقات میں کرکٹ سے دور رہے ہیں۔ ٹاپ ہندوستانی گیند باز بمراہ کی بھی حال ہی میں کمر کی سرجری ہوئی ہے۔جس چیز نے شاستری کو سب سے زیادہ پریشان کیا وہ یہ تھا کہ ان میں سے زیادہ تر کھلاڑیوں پر کام کا زیادہ بوجھ نہیں تھا اور وہ این سی اے کی میڈیکل ٹیم کی طرف سے فٹ قرار دینے کے باوجود زخمی ہو رہے تھے۔”شاستری نے کہا، "آپ اتنی کرکٹ نہیں کھیل رہے ہیں کہ آپ بار بار زخمی ہو جاتے ہیں۔ آپ مسلسل چار میچ نہیں کھیل سکتے۔ اگر آپ تین میچوں کے بعد واپس آتے ہیں تو آپ این سی اے میں کس لیے جا رہے ہیں۔ اگر آپ واپس آنے کے بعد تین میچوں کے وہیں چلے جائیں گے۔ اس لیے یقینی بنائیں کہ آپ فٹ ہیں اور ایک بار ٹیم میں شامل ہوں کیونکہ یہ بہت مایوس کن ہے۔ نہ صرف ٹیم، کھلاڑیوں، بی سی سی آئی، مختلف (آئی پی ایل) فرنچائزی کے کپتانوں کے لیے۔”انہوں نے کہا "میں ایک سنگین چوٹ کو سمجھ سکتا ہوں، لیکن ہر چار میچوں میں جب کوئی اپنی ہیمسٹرنگ کو چھوتا ہے یا کوئی اپنی کمر کو چھوتا ہے، تو آپ سوچنے لگتے ہیں کہ یہ لوگ کیا ہیں… کیا ٹریننگ لے رہے ہیں،”۔ کیا چل رہا ہے؟ ان میں سے کچھ لوگ پورے سال کوئی کرکٹ بھی نہیں کھیلتے ہیں۔ یہاں (آئی پی ایل میں) صرف چار اوور کرنے ہیں۔سپر کنگز کی جانب سے جاری کردہ ریلیز کے مطابق چہار کو آئی پی ایل کے دیگر میچوں میں شرکت سے قبل ہیمسٹرنگ اسکین سے گزرنا ہوگا۔ اس کے بعد ہی ٹورنامنٹ میں ان کی دستیابی کا فیصلہ کیا جائے گا۔