ہندوستان نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا

احمد آباد، مارچ۔ہندوستانی ٹیم نے ایک بار پھر عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں جگہ بنا کر تاریخ رقم کی۔ یہ لگاتار دوسرا موقع ہے جب ٹیم انڈیا نے یہ مقام حاصل کیا ہے۔ کرائسٹ چرچ میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو دو وکٹوں سے شکست دی، جس کے بعد ٹیم انڈیا ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچ گئی۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں اپنی جگہ کی تصدیق کر لی ہے، جو اوول میں 07 جون 2023 سے شروع ہونے جا رہی ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز میں ہندوستان کی شروعات خراب رہی۔ ڈبلیو ٹی سی سے محروم ہونے کے امکانات کو 57 فیصد تک لے کر احمد آباد میں آسٹریلیا کے خلاف چوتھے ٹیسٹ میں خراب اوور ریٹ کے لیے کوئی پنالٹی پوائنٹس نہیں ہیں۔ اس وقت احمد آباد میں ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان چوتھا اور آخری ٹیسٹ میچ کھیلا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس میچ کا نتیجہ کچھ بھی ہو، ہندوستانی ٹیم پہلے ہی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچ چکی ہے۔ ڈبلیو ٹی سی پوائنٹس ٹیبل پر ایک نظر ڈالیں تو آسٹریلیا کے 148 پوائنٹس ہیں اور جیت کا تناسب 68.52 ہے۔ پوائنٹس ٹیبل کے مطابق ہندوستان اس وقت دوسرے نمبر پر چل رہا ہے۔ ہندوستان کے 123 پوائنٹس ہیں اور جیت کا فیصد 60.29 ہے۔ سری لنکا 64 پوائنٹس اور 48.48 جیت کے فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ کرائسٹ چرچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ ہارنے کے بعد سری لنکا کی جیت کا تناسب کم ہو کر 48.48 پر آ گیا ہے۔ گھر یلو میدان میں آسٹریلیا کے خلاف چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے تین میچوں میں ہندوستان کی 2-1 کی برتری روہت شرما کے مردوں کے لیے ڈبلیو ٹی سی کے فائنل میں جگہ بنانے کے لیے کافی ثابت ہوئی، حالانکہ چوتھے ٹیسٹ میں شکست سے بچنے اور بارڈر- گواسکر سیریز جتینا باقی ہے۔ چوتھے ٹیسٹ میچ میں نتیجہ آنے کے امکانات بہت کم ہیں۔ ہندوستان نے انگلینڈ میں اپنی مہم کا آغاز ان کے خلاف سیریز میں 2-1 کی برتری کے ساتھ کیا تھا لیکن پانچواں ٹیسٹ 2022 کووڈ کی وجہ سے ملتوی کردیا گیا تھا۔ انگلینڈ نے اگرچہ برمنگھم میں پانچواں ٹیسٹ ہارنا تھا لیکن نیوزی لینڈ، سری لنکا اور بنگلہ دیش کے خلاف مضبوط ہوم سیریز کی بدولت ڈبلیو ٹی سی فائنل میں اپنی جگہ محفوظ کر لی۔ بارڈر-گواسکر سیریز کے بعد ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 07 جون سے لندن کے اوول میں کھیلی جائے گی جس میں جیتنے والا ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن بن جائے گا۔

 

Related Articles