شامی صدر بشار الاسد نے اردوان سے اپنی فوجیں نکالنے کا مطالبہ کر دیا
دمشق، جنوری ۔ شامی صدر بشار الاسد نے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے اپنی فوجیں شام سے نکالنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔عرب نیوز کے مطابق شام کے صدر بشار الاسد نے جمعہ کے روز ترکیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام سے اپنی فوجیں نکالے اور شامی اپوزیشن گروپوں کی حمایت بھی ختم کر دے۔شام اور ترکیہ کے مابین ان دنوں مفاہمت کی کوششیں جاری ہیں، جس میں روس اہم کردار ادا کر رہا ہے۔شام اور ترکیہ کے تعلقات اُس وقت سے تناؤ کا شکار ہیں، جب سے انقرہ 12 سالہ خانہ جنگی کے دوران بشار الاسد کی سیاسی اور مسلح اپوزیشن کا ایک بڑا حامی بن گیا تھا، اور اس نے شمال کے بڑے حصوں میں اپنی فوجیں بھی بھیجیں۔تاہم اب روس دمشق اور انقرہ کے درمیان مفاہمت کی ثالثی کر رہا ہے، ماسکو نے گزشتہ ماہ دونوں ممالک کے وزرائے دفاع کے مابین مذاکرات کی میزبانی کی تھی، ان مذاکرات کا مقصد وزرائے خارجہ اور پھر صدر اسد اور رجب طیب اردوغان کے درمیان ملاقاتوں کی راہ ہموار کرنا تھا۔بشار الاسد نے روس کے صدارتی سفارت کار سے ملاقات میں ترکیہ کے ساتھ مذاکرات کا مقصد واضح کرتے ہوئے کہا کہ ’ترکیہ شام کی سرزمین پر قبضہ ختم کرے اور اپوزیشن کی حمایت روکے۔‘دوسری طرف شام کا دوسرا اہم اتحادی ایران بھی دونوں ممالک کے مابین مصالحت کو باریک بینی سے دیکھ رہا ہے، وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے جمعے کو کہا کہ ان کا ملک شام اور ترکی کے درمیان ہونے والی بات چیت سے خوش ہے۔