حکومت کی تاناشاہی ہمیں جھکا نہیں سکے گی: کانگریس

نئی دہلی، جولائی۔ کانگریس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت گزشتہ آٹھ برسوں سے اپوزیشن کو دھمکانے اور دبانے کی مسلسل کوششیں کر رہی ہے، لیکن اس کی تمام کوششیں ناکام ہو گئیں۔ اور کانگریس تنظیم اپنی قیادت کے ساتھ متحد ہو کر مودی حکومت کے ہر غلط اقدام کا جمہوری انداز میں جواب دے گی۔کانگریس کے جنرل سکریٹری اجے ماکن نے منگل کے روز پارٹی کے ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ صورتحال ایسی ہے کہ کانگریس ہیڈکوارٹر کے باہر پولس کا سخت پہرہ ہے اور یہاں تک کہ پارٹی لیڈروں کو اندر آنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ کانگریس صدر سونیا گاندھی کو دوبارہ پوچھ گچھ کے لیے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) میں بلایا گیا ہے، لیکن حکومت بہت خوفزدہ اور گھبرائی ہوئی ہے اسی لیے کانگریس کے ہیڈکوارٹر 24 اکبر روڈ کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کو خوفزدہ کرنے اور پارٹی قیادت کو جھکانے کے لئے گزشتہ آٹھ برسوں سے مودی حکومت نے بہت زور لگایا لیکن کانگریس جھکنے والی نہیں ہے اور اس حکومت کی جابرانہ پالیسیوں کے خلاف کانگریس کارکنان، ایم ایل اے، ممبران پارلیمنٹ اور قائدین محترمہ گاندھی کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے آج ملک بھر کے تمام ریاستی دارالحکومتوں میں بڑے پیمانے پر ستیہ گرہ کریں گے۔ حکومت ملک کو فرقہ پرستی کی آگ میں جھونکنے کے لیے ای ڈی جیسے اداروں کا غلط استعمال کر رہی ہے اور بنیادی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے اپوزیشن کو جھوٹے الزامات میں پھنسا رہی ہے۔کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ محترمہ سونیا گاندھی اور مسٹر راہل گاندھی کو صرف اس لیے نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ حکومت اپنی ناکامی کو چھپانا چاہتی ہے کہ کوئی بھی ملک کے وسائل کی لوٹ مار، کسانوں کی حالت زار، بے روزگاری پر حکومت کے خلاف آواز نہ اٹھائے۔ غریب عوام پر مہنگائی کے بوجھ کی بات کوئی نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے کانگریس کو مہاتما گاندھی کی سمادھی پر ستیہ گرہ کرنے کی اجازت نہ دے کر جمہوریت کا قتل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی شاید مہاتما گاندھی اور سوامی وویکانند کے ان الفاظ کو بھول گئی ہے جس میں انہوں نے بارہا کہا ہے کہ سچائی کو پریشان کیا جا سکتا ہے لیکن شکست نہیں دی جاسکتی ہے۔مسٹر اجے ماکن نے کہا کہ کانگریس لیڈروں کے خلاف غیر منصفانہ کارروائی کی جارہی ہے اور انہیں کسانوں، مہنگائی، بے روزگاری اور قومی سلامتی کے محاذ پر حکومت کی ناکامیوں پرعوام کی آواز اٹھانے سے روکا جارہا ہے اور اہم اور بنیادی مسائل پر آواز اٹھانے پر ای ڈی کے ذریعہ انہيں ڈرانے کا کام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ڈرنے والی نہیں ہے، اس لیے ملک کے عوامی مفاد میں سخت سوالات پوچھنے اور غلط کاموں کے لیے اسے کٹہرے میں کھڑا کرنے کی ذمہ داری پوری کرتی رہے گی۔انہوں نے کہا، ’’کل ہمارے چار لوک سبھا ممبران پارلیمنٹ کو پورے مانسون سیشن کے لیے معطل کر دیا گیا، انہیں پارلیمنٹ میں مہنگائی کے خلاف عوام کی آواز اٹھانے پر سزا دی گئی، لیکن ہم گاندھی کے پیروکار ہیں، ڈریں گے نہیں، جھکیں گے نہیں۔ ہم سڑک سے لے کر پارلیمنٹ تک عوام کی لڑائی جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ آج پارٹی لیڈروں کو اپنے دفتر آنے سے روکا جا رہا ہے، لیکن انہیں سمجھنا چاہیے کہ کسی بھی ناانصافی کے خلاف عدم تشدد پر مبنی گاندھیائی ‘ستیہ گرہ’ ہر ہندوستانی کا آئینی حق ہے۔ اقتدار کے گھمنڈ میں ڈوبی مودی حکومت ہم سے یہ حق چھیننے کی کوشش کر رہی ہے اور یہ کانگریس ہی نہیں ہندوستان کی جمہوریت اور آئین پر حملہ ہے۔مسٹر ماکن نے کہا کہ کانگریس جمہوریت کی لڑائی لڑ رہی ہے۔ کانگریس کا ہر لیڈر جمہوریت کا سپاہی ہے اور آئین کی حفاظت کر رہا ہے اور پارٹی کا ہر کارکن جمہوریت کو کمزور کرنے کی ہر چال کو ناکام بنائے گا۔

 

Related Articles