2021 ہندوستانی ہاکی کے لئے ایک نئی صبح لے کر آیا:منپریت

بھونیشور، دسمبر۔ہندوستانی مردوں کی ہاکی ٹیم کے کپتان من پریت سنگھ نے ٹوکیو اولمپکس 2020 میں تاریخی کانسے کا تمغہ جیتنے کی کریڈٹ ٹیم کے اتحاد کو دی ہے۔منپریت نے بدھ کو ایک بیان میں کہا، اولمپک میں ہماری کامیابی کے پیچھے ٹیم کااتحاد سب سے بڑی وجہ تھی۔ اولمپکس میں سب سے بڑی مثبت بات یہ تھی کہ ہم ایک ٹیم کے طور پر بہت قریب آگئے تھے اور اس نے اولمپکس کے دوران واقعی ہماری مدد کی۔ کھلاڑیوں کے درمیان ایسا اعتماد پیدا ہوگیا تھا، جس نے ٹیم کا ماحول بہت مثبت بنا دیا اور اس نے ہمیں میدان میں اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کی ترغیب دی۔اتار چڑھاؤ سے بھرے اس یادگار سال پر تبصرہ کرتے ہوئے کپتان نے کہا، 2021 بلاشبہ چیلنجز اور اتار چڑھاؤ سے بھرا ہوا تھا، لیکن جس طرح سے ہم نے اولپمک کی شان کو واپس لانے کے لئے ہررکاوٹ کو عبورکیا، اس پر مجھے بہت فخر ہے۔ یہ سچ ہے کہ 2021 ہندوستانی ہاکی کے لیے ایک نئی صبح لے کر آیا ہے۔ یہ ایک ڈریم ایئرریا ہے۔29 سالہ منپریت نے کہا، ’’یہ چار نہیں بلکہ پانچ سال کی سخت محنت تھی۔ ہم نے کیمپ میں پورا ایک سال گزارا، زندگی کے نئے اصولوں کے مطابق ہونے کی کوشش میں ہماراپورا طرز زندگی تبدیل ہو گیا ہے، ہم نے بائیوببل میں جینا شروع کردیا ہے، اس لئے یقینی طورسے یہ کہوں گا کہ میدان کے باہر بھی کافی چیلنجز ہیں۔قابل ذکر ہے کہ ٹوکیو اولمپک گیمز 2020 میں کانسے کا تاریخی تمغہ جیتنے کے بعد، ہندوستانی ٹیم ڈھاکہ میں حال ہی میں ختم ہونے والی ایشین چیمپئنز ٹرافی 2021 میں ایک سنسنی خیز مقابلے میں روایتی حریف پاکستان کو 4-3 سے شکست دے کر تیسری پوزیشن حاصل کی تھی۔ اس کے علاوہ ایف آئی ایچ کے ذریعہ حال ہی میں اعلان کردہ عالمی درجہ بندی میں ہندوستان کو تیسرے نمبر پر رکھا گیا ہے، جو کہ 2003 میں درجہ بندی کے آغاز کے بعد سے ہندوستان کی سب سے اونچی درجہ بندی ہے۔اس بارے میں کپتان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے مداحوں سے وعدہ کیا ہے کہ ہم انہیں دوبارہ فخر کرنے کے لیے سخت محنت جاری رکھیں گے۔ ہمارا مقصد ظاہر ہے کہ اس تمغے کا رنگ بدلنا ہے اور ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ اسے کرنے کے لئے کیاکرناہوگا۔ ہم نے ایشین چیمپئنز ٹرافی کے ساتھ ایک نیا سائیکل شروع کیا ہے۔ اب ہمیں یہاں سے بہتری لاتے رہنا ہے۔ ہمارے پاس آگے ایک چیلنجنگ شیڈول ہے اور ہم اس کے لیے تیار ہیں۔

 

Related Articles