یوکرین کا روس کوہتھیاردینے پرایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا فیصلہ

کییف،اکتوبر۔ یوکرین کے وزیرخارجہ نے صدر ولودی میر زیلنسکی کو ایران سے دوطرفہ سفارتی تعلقات توڑنے سے متعلق ایک تجویز پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔اس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ تہران کے ساتھ روس سے فوجی تعاون پر باضابطہ طور پرسفارتی تعلقات منقطع کردیں۔روس نے سوموار کویوکرین میں مختلف اہداف پردرجنوں مہلک ڈرون داغے تھے۔ ان سے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا تھا اوردارالحکومت کیف میں ایک ڈرون حملے میں چارافرادہلاک ہوگئے تھے۔یوکرین کا کہنا ہے کہ یہ حملے ایرانی ساختہ شاہد 136 ڈرونز سے کیے گئے تھے۔تاہم تہران نے روس کو یہ ڈرونزمہیا کرنے سے انکار کیا ہے۔یوکرینی وزیرخارجہ دیمیترو کلیبا کا کہنا ہیکہ ہمیں یقین ہے کہ یہ ایران ساختہ ڈرون ہیں اور وہ اس ضمن میں شکوک کاشکاریرپی طاقتوں کو ثبوتوں کا انبار فراہم کرنے کوتیارہیں۔کلیبا نیایک نیوزکانفرنس میں گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کیساتھ دوطرفہ تعلقات کی تباہی کی مکمل ذمہ داری تہران پرعاید ہوتی ہے۔میں یوکرین کے صدر کو ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کی تجویز پیش کررہا ہوں۔کلیبا نے کہا کہ کیف اسرائیل کوایک سرکاری نوٹ بھیجے گا جس میں فوری طور پر فضائی دفاعی نظام مہیا کرنے اور اس شعبے میں تعاون کا مطالبہ کیا جائے گا۔کلیبا کے اس بیان پر اسرائیل کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔اس سے قبل منگل کے روز ہی اسرائیل کی فیصلہ ساز سکیورٹی کابینہ کے ایک رکن، وزیر انصاف جدعون ساعر نے قومی نشریاتی ادارے آرمی ریڈیو کو بتایا: ’’یوکرین کے لیے ہماری حمایت میں ہتھیاروں کا نظام اور اسلحہ شامل نہیں اوراس مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے‘‘۔اگرچہ اسرائیل نے یوکرین پرروسی حملے کی مذمت کی ہے اور اس کو انسانی امداد مہیاکی ہے ، لیکن اس نے شام میں ماسکو کے ساتھ تعاون جاری رکھنے پر تشویش کا حوالہ دیتے ہوئے کیف کو فوجی امداد مہیا کرنے سے بھی گریز کیا ہے۔

Related Articles