یوکرین روس سے مذاکرات پر تیار، امریکا کیساتھ تعلقات ختم ہورہے ہیں، پیوٹن

کیف،ماسکو،واشنگٹن ،،مارچ۔یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ وہ جنگ کے خاتمے کے لیے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے کسی بھی فارمیٹ میں مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ صدرپوٹن نے کہا ہے کہ امریکہ سے تعلقات ختم ہو رہے ہیں۔ صدر سے متعلق امریکی ہم منصب کا بیان ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے ماسکو میں امریکی سفیر کو دفترخارجہ طلب کیا گیا ہے۔دوسری جانب ماسکو نے کہا ہے کہ وہ500یوکرینی قیدیوں کے تبادلے کیلئے تیار ہے،امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ صدر پیوٹن تنگ گلی میں پھنس گئے ہیں اور اس کے باعث کیمیائی یا حیاتیاتی ہتھیاروں کے استعمال کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ یقین ہے روس نئے فالس فلیگ آپریشنز کی تیاری کر رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے عندیہ دیا ہے کہ روس کے زیرِ قبضہ کریمیا اور باغیوں کے زیرِ قبضہ صوبوں ڈونیسک اور لوہانسک کی حیثیت پر بھی بات چیت کی جا سکتی ہے۔ تاہم آنہوں نے کہا کہ کسی بھی امن معاہدے پر یوکرین میں ریفرنڈم ضرور کرایا جائے گا۔دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ صدر پیوٹن تنگ گلی میں پھنس گئے ہیں اور اس کے باعث کیمیائی یا حیاتیاتی ہتھیاروں کے استعمال کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔گزشتہ روز واشنگٹن میں ایک کاروباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آنہوں نے کہا کہ آنہیں یقین ہے روس نئے فالس فلیگ آپریشنز کی تیاری کر رہا ہے۔ روس یہ بھی کہہ رہا ہے کہ یوکرین کے پاس کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیار ہیں جو اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ وہ بھی یہ ہتھیار استعمال کرنے کا سوچ رہا ہے۔دوسری طرف یوکرینی مسلح افواج نے کہا ہے کہ روسی فوج نے جزیرہ نما کرائمیا تک جانے والے ایک زمینی راستے پر قبضہ کرلیا ہے جس کے باعث یوکرین کا بحیرہ ازوف سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔یوکرین نے روس کی جانب سے ساحلی شہر ماریوپول میں ہتھیار ڈالنے کے بدلے شہریوں کے محفوظ انخلا کی تجویز مسترد کر دی تھی۔روس نے کئی دنوں سے ماریوپول کا محاصرہ کر رکھا ہے جہاں اب لوگوں کی اشیائے ضروریہ اور ادویات تک رسائی بھی نہیں رہی ہے۔ اگر یہی صورتحال جاری رہی تو اس شہر میں لاکھوں لوگ سخت مشکلات کا شکار ہو جائیں گے۔ ادھر ماسکو نے اعلان کیا ہے کہ اس کے پاس 500 سے زیادہ یوکرینی قیدی موجود ہیں اور وہ روسی فوجیوں کے ساتھ ان کے تبادلے کے لیے تیار ہے۔ دریں اثنا روس نے خبردارکیا ہے کہ امریکا سے تعلقات تیزی سے ختم ہونے کی طرف جارہے ہیں۔ماسکو میں امریکی سفیرکودفترخارجہ طلب کرکے صدرپوٹن سے متعلق امریکی ہم منصب کے بیان کوناقابل قبول قراردیا گیا۔امریکی سفیرکواحتجاجی مراسلہ بھی دیا گیاہے۔روسی سرکاری میڈیا کے مطابق امریکی سفیرکودئیے گئے احتجاجی مراسلے میں روس کا کہنا تھا کہ امریکی صدرجوبائیڈن کے روسی ہم منصب سے متعلق بیان نے دونوں ممالک کے تعلقات کوخطرے میں ڈال دیا ہے۔اس طرح کے بیانات امریکی صدرکے عہدے کے شایان شان نہیں۔اس قسم کے بیانات دونوں ممالک کے تعلقات کے خاتمے کا سبب بن سکتے ہیں،دریں اثنا جرمنی کے شہر برلن میں ایک کنسرٹ میں یوکرین کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے کے لیے 10ہزار افراد نے شرکت کی ، ہجوم نے یوکرین کے جھنڈے لہرائے اور بینرز بھی اٹھائے ہوئے تھے، جن پر روسی حملے کی مخالفت میں نعرے درج تھے۔ذرائع کے مطابق، یہ کنسرٹ سرد جنگ کے دوران منقسم جرمنی کی علامت برینڈن برگ گیٹ کے قریب ہوا، جہاں سٹیج پر بہت سے فنکاروں نے جھنڈے کے رنگ نیلے اور پیلے رنگ کے شیڈز پہنے ہوئے تھے۔

Related Articles