ورجن اٹلانٹک دنیا کی پہلی ’’ نیٹ زیرو‘‘ ٹرانس اٹلانٹک پرواز چلائے گی
لندن ،دسمبر۔محکمہ برائے ٹرانسپورٹ (ڈی ایف ٹی) نے اعلان کیا ہے کہ ورجن اٹلانٹک دنیا کی پہلی نیٹ زیرو ٹرانس اٹلانٹک پرواز چلائے گی۔ائر لائن نے مٹی کے تیل کی بجائے ہوابازی کے پائیدار ایندھن (ایس اے ایف) کا استعمال کرتے ہوئے اگلے سال لندن ہیتھرو سے نیویارک جے کے ایف تک بوئنگ 787 جیٹ اڑانے کیلئے 1ملین پونڈز کی حکومتی فنڈنگ حاصل کی ہے۔ ورجن اٹلانٹک اور اس کے شراکت دار اسی طرح کی فنڈنگ کر رہے ہیں۔ توقع ہے کہ ایس اے ایف بنیادی طور پر استعمال شدہ تیل اور چکنائی سے تیار کیا جائے گا۔ مٹی کے تیل کے مقابلے میں ایس اے ایف کاربن کے اخراج کو 70فیصد سے زیادہ کم کرتا ہے۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کے مطابق کاربن ہٹانے کے کریڈٹ کے ساتھ مل کر ایس اے ایف کا استعمال پرواز کو خالص صفر اخراج کی حامل کر دے گا۔ ممکنہ طور پر یہ پرواز 2023کے آخر تک شروع ہوگی، جس میں کرایہ ادا کرنے والے مسافر سوار نہیں ہوں گے۔ تجارتی پروازیں فی الحال ایس اے ایف کا استعمال صرف اس صورت میں کر سکتی ہیں، جب اسے معیاری ہوابازی کے ایندھن کے ساتھ 50فیصد تک ملایا گیا ہو۔ وزیر ٹرانسپورٹ مارک ہارپر نے کہا ہے کہ کئی دہائیوں سے لندن تا نیویارک پرواز لوگوں کو جوڑنے اور بین الاقوامی ترقی کو آگے بڑھانے کیلئے ایوی ایشن کی صلاحیتوں کی علامت ہے۔ یہ اب پرواز سے کاربن کا اخراج کم کرنے میں سب سے آگے ہے۔ یہ پرواز نہ صرف آنے والی نسلوں کے لئے راہ ہموار کرے گی بلکہ یہ ظاہر کرے گی کہ جب ہم ایک مشترکہ مقصد پر مل کر کام کرتے ہیں تو ہم کتنا حاصل کر سکتے ہیں۔ دنیا کے بہترین کاروباری اداروں اور ماہرین تعلیم کو ایک برطانوی ائر لائن کی قیادت میں اکٹھا کرنا اہم ہے۔ حکومت کا خیال ہے کہ ایس اے ایف ایوی ایشن سے کاربن کا اخراج ختم کرنے کے لئے انتہائی اہم ہے اور جیٹ زیرو حکمت عملی کے تحت برطانیہ 2025تک تجارتی پیمانے پر کم از کم پانچ پیداواری پلانٹ تعمیر کرنے کی خواہش رکھتا ہے لیکن سبز ایندھن اس وقت مٹی کے تیل سے کئی گنا زیادہ مہنگا ہے امید ہے کہ لندن سے نیو یارک ورجن اٹلانٹک کی پرواز 100% ایس اے ایف پروازوں کے قابل عمل ہونے کا مظاہرہ کرے گی۔ ورجن اٹلانٹک کے چیف ایگزیکٹیو شائی ویس نے کہا کہ یہ چیلنج اس اہم کردار کو تسلیم کرتا ہے جو ایس اے ایف کو ہوا بازی کے شعبے سے کاربن کا اخراج ختم کرنے میں ادا کرنا ہے اور عالمی سطح پر ایس اے ایف کی پیداوار اور استعمال کو بڑھانے کے لئے فوری اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے۔