نورتجے اور وارنر کے اگلے میچ تک دستیاب ہونے کی امید: پونٹنگ

پونے،  اپریل ۔ دہلی کیپٹلس کے ہیڈ کوچ رکی پونٹنگ کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقہ کے تیز گیند باز اینرک نورتجے اپنی ٹیم کے لئے دستیاب ہونے سے صرف ایک یا دو اسپیل دور ہیں۔ گزشتہ سال نومبر میں ہوئے ٹی۔ 20 عالمی کپ کے بعد سے کمر کی چوٹ کے سبب نورتجے مسابقتی کرکٹ سے باہر رہے ہیں۔پونٹنگ نے گجرات ٹائٹنس کے ہاتھوں ملی شکست کے بعد یہ بھی بتایا کہ ڈیوڈ وارنر اگلے میچ کےلیے دستیاب ہوں گے اور انہوں نے امید ظاہر کی کہ زخمی مشل مارش اس کے اگلے میچ سے ٹیم کا حصہ ہوں گے۔ وارنر کو پاکستان میں چل رہے محدود اووروں کے میچوں سے آرام ملا تھا لیکن آسٹریلیا کے ساتھ دورے پر گئے کھلاڑیوں کی طرح وہ بھی 6 اپریل تک دستیاب نہیں تھے۔دہلی کا اگلا مقابلہ 7 اپریل کو لکھنؤ سپر جائنٹس کے ساتھ ہے۔ پونٹنگ نے کہا ’’آج نارتجے نے وارم اپ میں 100 فیصد بالنگ کی۔ میرے خیال میں انہیں چار یا پانچ اوور کے اسپیل میں 100 فیصد فٹنس ثابت کرنی ہوگی اور پھر اگر کرکٹ جنوبی افریقہ اجازت ملے گی تو وہ کھیل سکیں گے‘‘۔ ہمارے پاس اگلے میچ سے پہلے کچھ وقت ہے، شاید ایسا ہو پائے گا‘‘۔انہوں نے مزید کہا ’’میرے خیال میں وارنر ممبئی پہنچ گئے ہیں۔ مشل مارش کچھ عرصے سے ممبئی میں ہیں اور ان کے کوارنٹائن کی مدت بھی تقریباً ختم ہو چکی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ وہ 10 اپریل کو ہونے والے میچ میں (کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے خلاف) دستیاب ہوں گے۔ انہیں پاکستان میں کولہے کی انجری ہوئی تھی ہمیں ان کے ساتھ احتیاط برتنی ہوگی۔لیکن مجھے یقین ہے کہ اگلے میچ میں ڈیوی اور اس کے بعد مشل مارش ٹیم کا حصہ ہوں گے۔ٹائٹنز سے ہار کے بارے میں پونٹنگ نے کہا کہ ٹیم کو ابتدائی وکٹیں گنوانے کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔ پونے میں 172 رن کے تعاقب میں دہلی نے پانچ اوور میں تین وکٹ پر 34 رن بنائے تھے۔ پہلے میچ میں بھی ممبئی انڈینز کے خلاف پاور پلے میں انہوں نے تین وکٹ گنوائے تھے لیکن وہاں للت یادو اور اکشر پٹیل نے ٹیم کو بچا لیا تھا۔پونٹنگ نے آسان اسکور حاصل نہ کرپانے پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا ’’ہم لگاتار دوسرے گیم میں بلے بازی ممیں جلدی پچھڑ گئے۔ آج ہمارے بلے بازوں نے بہت خراب شاٹس کھیلتے ہوئے اپنے وکٹ گنوائیں۔ آپ نے ٹیأ 20کرکٹ میں پاور پلے میں تین وکٹ گنوادیتےہیں تو جیتنا مشکل ہوجاتا ہے۔ ہمیں اس میں بہتری لانا ہو گی۔ رن کے تعاقب میں بغیر وکٹ کھوئے یا وکٹ گنوائے رن بنانا مناسب ہے‘‘۔اس کے باوجود دہلی 14 اوور کے اختتام پر مضبوط پوزیشن میں تھی۔ رشبھ پنت اور روومن پاول کے ساتھ چھ اوور میں 54 رن درکار تھے۔ وہاں سے میچ ہارنے پر پونٹنگ نے کہا ’’شاید ٹیم میں کچھ گھبراہٹ آگئی تھی۔ درحقیقت ہم نے کبھی بھی مطلوبہ رن ریٹ کو 9.5 سے آگے نہیں جانے دیا۔ ہم صرف 14 رن سے ہارے اور یہ مایوسی کی ایک وجہ ہے۔ اس وقت رشبھ بہت اچھا کھیل رہے تھے۔روومین بھی کریز پر تھے اور اگر وہ دونوں دو تین اوور مزید ٹھہرتے تو ہم جیت جاتے۔ ٹائٹنز کے لئے لاکی فرگوسن نےگیند بازی میں بڑا فرق پیدا کیا۔ انہوں نے اپنی پہلی گیند پر پرتھوی شا کو پویلین بھیج دیا اور اسی اوور میں مندیپ سنگھ کا وکٹ بھی گرا دیا۔ بعد میں انہوں نے اسی اوور میں پنت اور اکشر کے وکٹ بھی گرا دیئے۔پنت دوسری بار پل کھیلتے ہوئے آؤٹ ہوئے۔ اس بارے میں ان کے کوچ نے کہا ’’مجھے لگتا ہے کہ انہیں پہلے میچ میں زبردست بلے بازی کی، انہوں نے 24 گیندوں پر 38 رن بنائے اور اننگز کو رفتار دی، انہوں نے آغاز کا فائدہ نہیں اٹھایا لیکن ہم اس بنیاد پر جیت حاصل کی۔ آج فرگوسن آئے اور انہوں نے ٹھیک ویسے ہی پرتھوی کو آؤٹ کیا جیسا کہ انہوں نے منصوبہ بنایا ہوگا۔ پرتھی اب دو بار پل کھیلتے ہوئے آؤٹ ہوے اور ہمیں اگلے کچھ دنوں میں اس بات پر تھوڑا کام کرنا ہوگا۔

Related Articles