میں آئی پی ایل کی طرح بلے بازی کروں گا:میکسویل

دبئی ،نومبر۔ آسٹریلیا کے دھماکہ دار بلے باز گلین میکسویل کا ماننا ہے کہ اگر آسٹریلیا تاریخ میں پہلی بار مردوں کے کرکٹ میں ٹی-20 ورلڈ کپ کا خطاب جیتتا ہے تو وہ پاکستان کے خلاف جمعرات کو ہونے والے سیمی فائنل میں چھوٹے سے کردار سے بھی مطمئن رہیں گے۔ ورلڈ کپ میں آتے ہوئے میکسویل اس پورے ٹورنامنٹ میں تمام کھلاڑیوں میں سب سے زیادہ بہترین فارم میں نظر آئے۔ توقع تھی کہ اگر آسٹریلیا کا ٹورنامنٹ کامیاب ہوگاتو اس میں میکسویل اہم کردار ادا کرتے نظر آئیں گے۔ لیکن انگلینڈ کے خلاف ایک خراب میچ کے علاوہ اب تک آسٹریلیائی ٹیم اچھی فارم میں نظر آئی ہے اور 18، پانچ، چھ اور دو بار بغیر رن بنائے ناٹ آوٹ رہتے ہوئے میکسویل کو زیادہ کچھ کرنے کاموقع نہیں ملا ہے۔ میکسویل نے کہا کہ مجھے بلے بازی کا موقع نہ ملنے سے کوئی پریشانی نہیں ہے، اس کا مطلب ہے کہ ہمارے ٹاپ آرڈر بلے باز اچھے فارم میں ہیں، میں اچھی سوچ کے ساتھ میدان میں اتر رہا ہوں اور امید یہی رہے گی کہ ایک بارپھر میری ضرورت نہ پڑے یامیں صفر پر ناٹ آوٹ ہوتے ہوئے پویلین واپس آوں گا۔ ان کا ماننا ہے کہ پاکستان کے خلاف اگران کی ضرورت پڑے گی تووہ آئی پی ایل میں اپنے اچھے فارم کوجاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا، ’’ مجھے لگتا ہے کہ پچھلے دو ڈھائی مہینے یہاں کے حالات کومیں جان گیا ہوں۔ میں نے پریکٹس بھی خوب کی ہے۔ میں آئی پی ایل کے دوران واضح ارادے سے گیندکوماررہا تھا اورمجھے امید ہے کہ اگرپاکستان کے خلاف میری ضرورت پڑے گی تو میں اہم کردار اداکروں گا۔متحدہ عرب امارات کے حالات میں میکسویل کی اسپن گیندبازی سے بھی کافی توقع تھی لیکن ایڈم زیمپا کی عمدہ باؤلنگ کے سبب جنوبی افریقہ کے خلاف ایک کفایتی چار اوور کے اسپیل کے علاوہ میکسویل نے باقی میچوں میں صرف چاراوور ہی ڈالے ہیں۔ پاکستان کے دونوں سلامی بلے باز دائیں ہاتھ کے ہیں اور مڈل آرڈر کے بلے بازوں کو شامل کرکے صرف فخرزماں زیادہ رن بنانے والے بلے باز ہیں۔ دیکھنا ہوگا کہ بطورآف اسپنر کیا میکسویل کو فخر کو روکنے کے لئے پاورپلے میں گیندبازی کرنے پڑے گی یانہیں۔ لیکن وہ خود اپنی ٹیم کے تیز گیندبازوں پر مکمل اعتماد کا اظہارکرتے ہوئے کہتے ہیں، ’’نئی گیند سے ہمارے تیز گیندبازوں نے زبردست گیندبازی کی ہے۔ ان پچوں پر اب ڈھائی مہینے سے کرکٹ چلتاآرہا ہے لیکن پھر بھی ہمارے گیندباز نئی گیند سے ٹرن کروارہے ہیں۔ اس میں ہمیں وکٹ بھی مل رہے ہیں اوریہ آگے کے میچوں میں ایک بڑافائدہ ہوگا۔ پاورپلے میں آگرآپ وکٹ لینے میں کامیاب ہوں گے تو مخالف ٹیم پر دباو ضرور پڑے گا۔ آسٹریلیا نےچارمرتبہ دوسری اننگ میں بلے بازی کرتے ہوئے میچ جیتے ہیں اور میکسویل کا خیال ہے کہ اضافی بلے بازکھیلانے سے ٹیم اعتماد کے ساتھ پہلے بلے بازی کے چیلنج کا سامنا کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا، "ہم آزادی کے ساتھ کھیلنا پسندکرتے ہیں اور ہماراٹاپ آرڈر اچھے فارم میں ہے۔ ہم اضافی بلے بازوں کے ساتھ اترتے ضرور ہیں لیکن ٹورنامنٹ میں آپ نے ہمارے پانچویں، چھٹے اورساتویں بلے باز کو شاید ہی دیکھا ہوگا۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہےکہ ہمارا ٹاپ آرڈرفارم میں ہے۔ مچل مارش پچھلے دو میچوں میں اچھی بلے بازی کر رہے ہیں، ایرون فنچ اور ڈیوڈ وارنر بھی صحیح وقت پر رفتار پکڑ رہے ہیں۔ میں نے دیکھا ہے کہ کچھ ٹیمیں وکٹ بچاکر آخر میں شاٹ لگانے کے آپشن کے ساتھ بلے بازی کرتی ہیں۔ لیکن ہماراخیال ہے کہ پاورپلے میں جارحانہ بلے بازی سے ہی ہم مخالف ٹیم کو بیک فٹ پر دھکیل سکتے ہیں۔

Related Articles