مچھر کے کاٹنے سے انفیکشن، ٹرینی کمرشل خاتون پائلٹ ہلاک

لندن،جولائی۔ ایک انکوئسٹ میں بتایا گیا کہ ایک کمرشل ایئر لائن کی سفوک سے تعلق رکھنے والی ٹرینی پائلٹ مچھر کے کاٹنے کی وجہ سے انفیکشن کی شکار ہوگئی جو اس کے دماغ تک پھیل گیا تھا۔ بری سینٹ ایڈمنڈز سفوک سے تعلق رکھنے والی 21 سالہ اوریانا پیپر مچھر کے کاٹے کے پانچ دن بعد گزشتہ جولائی میں انٹورپ بلجیم میں انتقال کر گئی تھی۔ سفوک کے سینئر کورونر نائیجل پارسلے کا کہنا ہے کہ یہ جوان سال خاتون کیلئے بڑا سانحہ تھا جس کا واضح طور پر ایک شاندار کیریئر نظر آ رہا تھا۔ انہوں نے نریٹیو نتیجہ ریکارڈ کرایا۔ ایپسوچ میں سفوک کورونر کورٹ کو بتایا گیا کہ مس اوریانا پیپر نے آکسفورڈ میں ایزی جیٹ پروگرام میں اپنے تھیوری ایگزامز امتیازی طور پر پاس کئے اور پھر وہ اپنی انسٹرومنٹ ریٹنگز کیلئے بلجیم گئی تھی۔ مس اوریانا کو سات جولائی کو ایک ہسپتال کے ایکسیڈنٹ اینڈ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں لے جایا گیا تھا۔ مچھر کے کاٹنے کی وجہ سے مس اوریانا پیپر کی دائیں آنکھ سوجی ہوئی اور متاثرہ دکھائی دی تھی۔ وہاں مس پیپر کو اینٹی بائیوٹکس تجویز کی گئی تھیں لیکن اس کے بیہوش ہونے کی وجہ سے دو دون بعد اس کا بوائے فرینڈ پھر ہسپتال لایا تھا۔ جہاں تین دن بعد 12 جولائی 2021 کو وہ دم توڑ گئی۔ اس کی موت کی میڈیکل وجہ برین میں سپٹک امبولی ریکارڈ کی گئی تھی جو کہ بلڈ ویسلز میں رکاوٹیں پیدا کرتی ہے۔ اسٹیفیلوکوکس اوریئس نامی بیکٹیریا کا انفیکشن اور پیشانی پر کیڑے کا کاٹنا بھی اس میں اثر انداز ہوتا ہے۔ کورونر مسٹر پارسلے نے ایک نریٹیو نتیجہ ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ پیشانی پر ایک کیڑے کے کاٹنے سے مس اوریانا پیپر انفیکشن کی شکار ہو گئی تھیں انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے میں نے اپنی زندگی میں ایسا کیس کبھی نہیں دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ کہ یہ ان بدقسمت سانحات میں سے ایک ہے جس میں ایک جواں سال حاتون افسوس ناک انداز میں موت کے منہ میں چلی گئی۔ پارسلے نے کہا کہ مس پیپر کے سامنے واضح طور پر ایک شاندار کیریئر تھا۔ سماعت کے دوران پڑھے گئے ایک بیان میں مس اوریانا پیپر کے والد ٹرسٹن نے کہا کہ ان کی بیٹی کو اپنے والد اور اس کے بھائی اولیور کے ساتھ اڑان بھرنے سے بہتر کوئی چیز پسند نہیں تھی اور ایک ٹرینی کمرشل پائلٹ بھی تھی جو اپنے خوابوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہتی تھی۔ اس کے والد نے کہا کہ اس کی ملاقات ایسے شخص سے ہوئی تھی جس سے وہ پیار کرتی تھی۔ وہ کمرشل پائلٹ بننے کیلئے ٹریننگ لے رہی تھی اور اپنے خوابوں کو پورا کرنا چاہتی تھی۔ اس کی والدہ لوسیا نے انکوئسٹ کے بعد کہا کہ مس اوریانا پیپر کی یاد میں دوسری خواتین کے پروفیشن میں داخل ہونے کی حوصلہ افزائی کیلئے چھوٹی سکالرشپ برٹش ویمن پائلٹس ایسوسی ایشن کے ساتھ کام کرتے ہوئے کا اجرا کیا گیا ہے۔

 

Related Articles