ٹرگر کھینچنے کا وقت ہےپومپیو سلیمانی کو مارنے کے فیصلے کی تفصیلات لے آئے

واشنگٹن،جنوری۔ سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا خیال تھا کہ خمینی کی قائم کردہ ایرانی حکومت ایک ریاست کی شکل میں ایک دہشت گرد تنظیم ہے جو خطے میں توسیع پسندانہ ایجنڈے کے حصول کے لیے لبنانی حزب اللہ ملیشیا اور حوثیوں سمیت دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی کررہی ہے۔اپنی یادداشتوں کی کتاب نیور گیواین انچ‘‘ میں پومپیو نے کہا ہے کہ ایران اور القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیموں میں کوئی فرق نہیں ہے۔ جن کا مرکزی گڑھ افغانستان میں نہیں تہران میں ہے۔ پومپیو نے 2020 کے اوائل میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کے عہدیداروں کے بغداد میں قاسم سلیمانی کو قتل کرنے کے فیصلے کی تفصیلات کا انکشاف کیا، پومپیو نے کہا کہ ٹرمپ اور عہدیداروں نے اس موقع پر کہا کہ اب ٹرگر کھینچنے کا وقت آگیا ہے تاکہ ایرانی دہشت گرد کارروائیوں کے محرک کو ختم کردیا جائے۔یروشلم پوسٹ کے مطابق پومپیو نے اپنی کتاب میں یہ بھی بتایا ہے کہ سی آئی اے نے فروری 2018 میں موساد کے ایجنٹوں کو ایران سے فرار ہونے میں مدد کی تھی جب یہ ایجنٹ تہران کے قلب سے ایران کا خفیہ جوہری ذخیرہ چرانے میں کامیاب ہو گئے۔ انہوں نے اپنی کتاب کے ایک اقتباس میں اس وقت کے موساد کے ڈائریکٹر یوسی کوہن کے ساتھ متعدد گفتگوؤں کا حوالہ دیا ہے تاہم صحیح تاریخ نہیں بتائی۔ انہوں نے کہا جب میں یورپی دارالحکومت کے دورے سے واپسی کے بعد ہوائی جہاز سے اترا تو مجھے کوہن کی طرف سے کال موصول ہوئی، میں کال وصول کرنے کے لیے واپس اندر چلا گیا، کیونکہ طیارہ ایک اسرائیلی عہدیدار کے ساتھ خفیہ بات چیت کے لیے مناسب مواصلاتی آلات سے لیس تھا۔پومپیو نے فون کے دوسرے سرے پر آنے والی آواز کو پرسکون اور سنجیدہ قرار دیا اور بتایا کہ کوہن نے مجھ سے کہا کہ مائیک، ہمارے پاس ایک ٹیم تھی جس نے ابھی ایک بہت اہم مشن مکمل کیا تھا، اور اب مجھے ان میں سے کچھ کو باہر نکالنے میں تھوڑی پریشانی ہو رہی ہے… کیا میں آپ کی مدد لے سکتا ہوں؟ یاد رہے اگرچہ پومپیو نے اس آپریشن کا نام یا مدت کا ذکر نہیں کیا لیکن اس کی وضاحت اب تک کی گئی سب سے اہم خفیہ کارروائیوں میں سے ایک کے طور پر 2018 میں ایرانی جوہری ذخیرہ کی چوری کے ساتھ کی گئی ہے۔

 

Related Articles