‘من کی بات نے ہندوستانیوں کا ہندوستان سے تعارف کرایا: سروے

نئی دہلی، اپریل ۔ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونیکیشن (آئی آئی ایم سی) کے سروے کے مطابق 76 فیصد ہندوستانی میڈیا والوں کا خیال ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ریڈیو پروگرام ‘من کی بات’ نے ’ہندوستانیوں کا ہندوستان سے تعارف کرانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔سروے کے مطابق 75 فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ من کی بات ایک ایسے پلیٹ فارم کے طور پر ابھری ہے جہاں لوگوں کو ایسے لوگوں سے متعارف کرایا جاتا ہے، جو عام لوگوں کی زندگیوں میں بامعنی تبدیلی لانے کے لیے بے لوث کام کر رہے ہیں۔آئی آئی ایم سی کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر (ڈاکٹر) سنجے دویدی نے بتایا کہ یہ سروے انسٹی ٹیوٹ کے آؤٹ ریچ ڈیپارٹمنٹ نے 12 سے 25 اپریل تک کیا تھا۔ پورے ملک کے 116 تعلیمی اداروں، یونیورسٹیوں اور میڈیا گروپس کے کل 890 صحافیوں، میڈیا اساتذہ، میڈیا ریسرچرز اور ماس کمیونیکیشن کے طلبہ نے اس سروے میں حصہ لیا۔ ان میں 326 خواتین اور 564 مرد تھے۔ سروے میں حصہ لینے والے 66 فیصد افراد کی عمریں 18 سے 25 سال کے درمیان تھیں۔سروے میں شامل لوگوں کے مطابق ملک کا علم اور وزیر اعظم کا ملک کے تئیں رویہ وہ دو اہم وجوہات ہیں جو سامعین کو اس پروگرام کو سننے کی ترغیب دیتی ہیں۔ مطالعے کے دوران جب لوگوں سے پوچھا گیا کہ اگر وہ لائیو نہیں سن سکتے تو وہ پروگرام کیسے سنتے ہیں، تو 63 فیصد نے کہا کہ وہ یوٹیوب پر ‘من کی بات’ کو دوسرے ذرائع سے زیادہ سنتے ہیں، جیسے کہ 76 فیصد کے مطابق من کی بات میں لوگ مختلف مسائل پر مسٹر مودی کے خیالات کو سن کر وہ محسوس کرتے ہیں کہ وہ بھی جمہوری عمل میں شریک ہیں۔پروفیسر دویدی کے مطابق سروے میں یہ سمجھنے کی بھی کوشش کی گئی کہ من کی بات میں وزیر اعظم کے زیر بحث کن مسائل نے لوگوں کی زندگیوں کو سب سے زیادہ متاثر کیا۔ اس کے جواب میں 40 فیصد لوگوں نے کہا کہ تعلیم سب سے زیادہ اثر انگیز موضوع ہے جس نے انہیں سوچنے پر مجبور کیا، جب کہ 26 فیصد نے کہا کہ نچلی سطح پر کام کرنے والے گمنام سماجی دستکاروں سے متعلق معلومات ان کے لیے بہت دلچسپ تھیں۔اس تحقیق میں یہ جاننے کی بھی کوشش کی گئی کہ لوگ کس کے ساتھ من کی بات میں زیر بحث موضوعات کے بارے میں زیادہ بات کرتے ہیں۔ 32 فیصد نے کہا کہ وہ اپنے خیالات اپنے خاندان کے افراد کے ساتھ شیئر کرتے ہیں، جبکہ 29 فیصد نے کہا کہ وہ اپنے دوستوں اور ساتھیوں کے ساتھ اس موضوع پر بات کرتے ہیں۔

Related Articles