ہندوستان عالمی غیر یقینی کی صورتحال کے باوجود تیزی سے اقتصادی ترقی کر رہا ہے:مودی

بنگلورو، نومبر۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو کہا کہ عالمی غیر یقینی کی صورتحال کے باوجود ہندوستان کی معیشت کی بنیاد مضبوط ہے اور دنیا اسے تسلیم کر رہی ہے۔بنگلورو میں کرناٹک گلوبل انویسٹرس سمٹ 2022 کا افتتاح کرتے ہوئےمسٹر مودی نے کہا کہ ہندوستان اس وقت اپنی ترقی کو دنیا کی ترقی کا ایک عنصر بنانے کے لیے تحریک کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ انہوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ اپنے خطاب میں عالمی سرمایہ کاری کو ہندوستان کی اس تحریک کے ساتھ اپنی سرمایہ کاری کو جوڑنے کی اپیل کرتے ہوئے ملک میں آنے کی دعوت دی۔مسٹر مودی نے کہا ’’ہندوستان میں سرمایہ کاری شمولیاتی ترقی میں سرمایہ کاری ہے، ہندوستان میں سرمایہ کاری زمین کو صاف ستھرا اور خوبصورت بنانے کے لئے سرمایہ کاری ہے، آئیے ہم کروڑوں لوگوں کے مستقبل کو خوبصورت بنانے کے مقصد کے ساتھ مل کر چلیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان عالمی غیر یقینی کی صورتحال کے باوجود تیزی سے اقتصادی ترقی کر رہا ہے۔ ہندوستان اس وقت جس بلندی پر ہے اس سے ملک کو مسلسل آگے ہی بڑھنا ہے۔ پچھلے سال، ہندوستان نے تقریباً 84 ارب ڈالر کی ریکارڈ غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری حاصل کی۔ ہندوستانی معیشت کی جڑیں مضبوط ہیں۔ تمام ممالک اس بات کو تسلیم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا ’’اگرچہ یہ دور عالمی اقتصادی بحران کا دور ہے، لیکن دنیا کے ماہر تجزیہ کار اور معیشت کے ماہرین ہندوستان کو ایک خوش نما مقام قرار دے رہے ہیں۔ ہم اپنی معیشت کے جڑوں کو مضبوط بنانے کے لیے مسلسل کام کر رہے ہیں تاکہ ہندوستان کی معیشت دن بہ دن مضبوط ہوتی جائے۔ہم نے سرمایہ کاروں کو لال فیتہ شاہی کے جال میں الجھانے کے بجائے سرمایہ کاری کے لیے خوش آئند ماحول بنایا ہے۔ ہم نے نئے پیچیدہ قوانین بنانے کے بجائے ان کو عقلی بنایا ہے۔ ہندوستان کی تعمیر جرات مندانہ اصلاحات، بہتر انفراسٹرکچر اور بہترین ٹیلنٹ سے ہی ممکن ہے۔ اس سمت میں حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے انہوں نے نیشنل گتی شکتی ماسٹر پلان کا ذکر کیا، جس میں مستقبل کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا ایک جامع منصوبہ اور موجودہ انفراسٹرکچر کا نقشہ تیار کیا گیا ہے اور آخری کڑی کو جوڑنے کا بھی باریکی سےخیال رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد ہندوستان میں مصنوعات اور خدمات کو عالمی معیار کا بنانا ہے۔مسٹر مودی نے کہا کہ ہندوستان ڈیجیٹل ٹیکنالوجی پر مبنی مینوفیکچرنگ کے ایک نئے دور میں داخل ہو گیا ہے۔ دنیا اس نئے صنعتی انقلاب میں نوجوانوں کے کردار کو دیکھ کر حیران ہے۔ ہندوستان کے نوجوانوں نے پچھلے کچھ سالوں میں ملک میں 100 سے زیادہ ایک یونیکارن کھڑے کئے ہیں۔ وزیر اعظم نے پچھلے 8 سالوں میں ہندوستان میں رجسٹرڈ 80000 سے زیادہ اسٹارٹ اپ یونٹس کا بھی ذکر کیا۔انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان نے قابل تجدید توانائی کے میدان میں جو بلندی حاصل کی ہے وہ دنیا کے لیے ایک مثال ہے، گزشتہ 8 سالوں میں ملک کی قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں 3 گنا اور شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں ملک میں 20 گنا اضافہ ہوا ہے۔ ہندوستان قابل تجدید توانائی کے میدان میں دنیا کے سامنے ایک نئی مثال قائم کر رہا ہے۔مسٹر مودی نے کہا کہ حکومت ہنر کی نشوونما پر خصوصی زور دے رہی ہے۔ہندوستان میں نئی ​​تکنیکی اور منیجمنٹ یونیورسٹیوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ دس سال پہلے ملک میں 70 کے قریب ہوائی اڈے کام کر رہے تھے، ان کی تعداد بڑھ کر 140 ہو گئی ہے اور نئے ہوائی اڈے بنائے جا رہے ہیں۔ دس سال پہلے ملک کے سامنے پالیسی معاملات کے حوالے سے بڑا چیلنج تھا، حکومت نے اسے ملک سے باہر نکالا ہے۔مسٹر مودی نے کہا کہ ریاستوں میں منعقد ہونے والی کرناٹک گلوبل انویسٹمنٹ سمٹ جیسے پروگرام ملک میں کوآپریٹو فیڈرلزم اور مسابقتی وفاقیت کی ایک بہتر مثال ہیں۔ آج خود ریاستیں مخصوص شعبوں میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے دوسرے ممالک کے اداروں کے ساتھ معاہدے کر رہی ہیں۔

 

Related Articles