ممتا بنرجی کا سرکاری ملازمین کو ڈی اے پر پرانے موقف پر اٹل رہنے کا اشارہ
کلکتہ،فروری۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پہلی بار شمالی بنگال میں سرکاری ملازمین کے ڈی اے کولے کر جاری احتجاج سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت حکومت مالی مشکلات کے دور سے گزررہی ہے اس کے باوجود ہم اپنے سرکاری ملازمین کو وقت پر تنخواہ دے رہے ہیں۔ہم ہر سال سرکاری ملازمین کو ڈی اے فراہم کرتے ہیں۔ ہم نے ڈی اے کی ادائیگی کے لیے اضافی 1 لاکھ 61 ہزار کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ یاد رکھیں کوئی بھی ہمارا دشمن نہیں ہے۔ سرکاری ملازمین، اساتذہ ہمارے دوست ہیں۔ممتا بنرجی نے کہاکہ ”باقی تمام ریاستوں میں پنشن روک دی گئی ہے“۔ ہم صرف پنشن دیتے ہیں۔ کہیں بھی پنشن نہیں روکی گئی ہے۔ ڈی اے کو لے کر سرکاری ملازمین کے ایک حصے کے غصے کی کوئی انتہا نہیں ہے۔ ان کی ہڑتال کا پروگرام منگل کو دوسرے روز بھی جاری ہے۔ احتجاج کے بارے میں کچھ نہ کہنے کے باوجود ممتا نے وضاحت کی کہ حکومت اپنے موقف پر قائم ہے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ اب بنگال تقسیم نہیں ہوگا۔کوئی بھی بنگال کو تقسیم کرنے کی کوشش نہ کرے۔یہ میرا چیلنج ہے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ کچھ لوگ ایک بار پھر بنگال میں بند کی سیاست کو واپس لارہے ہیں۔میں اس پلیٹ فارم سے واضح پیغام دے رہا ہوں کہ حکومت کسی بھی قسم کے بند کے پروگرام کو برداشت نہیں کرے گی۔ممتا بنرجی نے سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری امتحانات میں شریک ہونے والے طلبا کو مبارک دی۔انہوں نے انتظامیہ سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ وہ امتحان ددینے کیلئے آنے سے جا سکیں۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی شمالی بنگال میں اس میٹنگ سے کئی سرکاری کاموں کو مکمل کرنے کے بعد میں میگھالیہ میں انتخابی جلسے میں شرکت کرنے والی ہیں۔