مدرسہ سروے تنازعہ کے درمیان یوگی حکومت دے گی مسلم نوجوانوں کو نوکری

لکھنو:ستمبر۔اتر پردیش میں مدرسہ سروے کو لے کر چل رہے تنازعہ کے درمیان یوگی حکومت اقلیتی برادری کے نوجوانوں کے لیے بڑے پیمانے پر روزگار مہم چلانے جا رہی ہے۔ 46 روزہ پروگرام مرحلہ وار چلایا جائے گا۔ جانکاری دیتے ہوئے اقلیتی بہبود کے وزیر دانش آزاد انصاری نے کہا کہ مدرسہ سے پاس آؤٹ ہونے والے طلبہ کو اس میں موقع دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مدارس طلباء کو جدید تعلیم فراہم کریں۔دانش نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں ہم تمام 18 ڈویژنوں میں روزگار کے کیمپ لگانے جا رہے ہیں۔ پرانے لکھنؤ میں ایک روزگار کیمپ ہوگا جس میں اقلیتوں کی بڑی آبادی ہے۔ اسی طرح کانپور میں ایک علاقہ ہے جہاں سکھ اور مسلمان بڑی تعداد میں رہتے ہیں۔ اس کے بعد ضلعی سطح پر کیمپ منعقد کیے جائیں گے، جہاں اعلیٰ کمپنیوں کے ساتھ ریاستی حکومت کے افسران بھی موجود ہوں گے۔ تاہم، دانش نے کہا کہ روزگار کی مہم تمام اقلیتوں (عیسائی، سکھ، پارسی، بدھ اور جین) کا احاطہ کرے گی۔دانش نے بتایا کہ اعلیٰ کمپنیاں سٹالز لگائیں گی جہاں سے پڑھے لکھے نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جائے گا۔ گاڑیاں بنانے والی کمپنیاں بھی ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ مدارس کے نوجوانوں کو حکومت کی طرف سے ان کے لیے چلائی جانے والی مختلف سکل اسکیموں اور فلاحی اسکیموں سے بھی جوڑا جائے گا۔دانش نے کہا کہ یوپی کے 75 میں سے کم از کم 20 اضلاع میں مسلمان کافی تعداد میں موجود ہیں۔ رام پور جیسے کچھ اضلاع میں، وہ کل آبادی کے نصف سے زیادہ ہیں۔ مرادآباد اور بجنور میں یہ برادری سب سے بڑی ہے۔ اس کے باوجود بڑی موجودگی کے باوجود رام پور اور اعظم گڑھ کے لوک سبھا ضمنی انتخابات میں بی جے پی کی جیت نے پارٹی کو مضبوط کیا ہے۔ سیاسی مبصرین نے اس کااعتراف بھی کیا۔

Related Articles