مجھ سے بالواسطہ طور پر ریٹائر ہونے کے لئے کہا گیا: ساہا

کولکتہ، فروری۔مہندر سنگھ دھونی کے ریٹائرمنٹ کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ ریدھیمان ساہا کو ٹیسٹ ٹیم سے مکمل طور پر باہر کیا گیا ہے۔ پچھلے کچھ عرصے سے ساہا اور رشبھ پنت ٹیسٹ کرکٹ میں ٹیم انڈیا کی وکٹ کیپنگ کی ذمہ داری نبھا رہے تھے۔ تاہم پچھلے دو سالوں سے پنت نے ساہا پر برتری لے لی تھی۔ ٹیم سے ڈراپ ہونے کے بعد ساہا نے کرک انفو سے بات کی۔ساہا نے کہا ’’میں کبھی ناراض نہیں ہوتا ہوںاور نہ ہی اب ہوں۔ مجھے سلیکشن کے اس فیصلے سے جنوبی افریقہ میں ہی آگاہ کردیا گیا تھا، لیکن میں نے اس بارے میں کسی کو نہیں بتایا۔ اب جب ٹیم کا انتخاب ہو چکا ہے تو میں نے صرف ان سوالات کے جوابات دیے ہیں جو مجھ سے پوچھے گئے تھے۔آپ کو یہ کب اور کیسے بتایا گیا؟ انہوں نے کہا ’’جنوبی افریقہ سیریز کے بعد، راہل بھائی (راہل ڈریوڑ، ہیڈ کوچ) نے مجھے کمرے میں بلایا اور کہا ’’ردھی میں نہیں جانتا کہ یہ کیسے کہنا ہے، لیکن سلیکٹرز اور ٹیم مینجمنٹ اب ایک نئے چہرے کی تلاش میں ہیں۔ چونکہ آپ ہمارے پہلے وکٹ کیپر نہیں ہیں اور آپ پلیئنگ الیون میں بھی نہیں ہیں، اس لیے اب ہم کسی نوجوان وکٹ کیپر کو ٹیسٹ ٹیم میں رکھنا چاہتے ہیں ‘‘۔ میں نے کہا ’ او کے کوئی بات نہیں‘۔اس کے بعد انہوں نے کہا ’’اگر آپ سری لنکا کے خلاف ٹیم میں منتخب نہیں ہوتے ہیں تو حیران نہ ہوں۔ تب تک اگر آپ کوئی اور فیصلہ لینا چاہتے ہیں تو لے سکتے ہیں‘‘۔ پھر میں نے ان سے کہا کہ میں ریٹائرمنٹ کے بارے میں نہیں سوچ رہا ہوں۔ میں نے کرکٹ کھیلنا اس لئے شروع کیا کیونکہ مجھے یہ کھیل کھیلنا پسند ہے اور کھیلوں گا جب تک مجھے یہ کھیل اچھا لے گا۔10-12 دنوں کے بعد مجھے چیتن شرما (چیف آف سلیکشن) کا فون آیا۔ انہوں نے مجھ سے پوچھا کیا تم رانجی ٹرافی میں کھیل رہے ہو؟ میں نے کہا کہ میں نے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ پھر انہوں نے وہی بات دہرائی جو راہل بھائی نے کہی تھی۔ پھر میں نے ان سے پوچھا کہ یہ صرف اس سیریز کے لیے ہے یا آسٹریلیا اور انگلینڈ کی سیریز کے لیے بھی؟ تک انہوں نے دو سیکنڈ کے لیے رکتے ہوئے کہا ’’اب آپ کو انتخاب کے لیے آگے کبھی کنسیڈر نہیں کیا جائے گا‘‘۔پھر میں نے ان سے پوچھا کہ یہ میری کارکردگی اور فٹنس کی وجہ سے ہے یا میری عمر کی وجہ سے؟ انہوں نے کہا کہ فارم اور فٹنس سے کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن اب ہم ٹیم میں نئے چہرے دیکھنا چاہتے ہیں اور یہ آپ کو ڈراپ کیے بغیر ممکن نہیں ہے۔ اس کے بعد انہوں نے کہا کہ اگر آپ رنجی ٹرافی کھیلنا چاہتے ہیں تو یہ آپ کا فیصلہ ہے۔تو آپ رنجی ٹرافی نہیں کھیل رہے؟ ساہا نے کہا ’’اس کا انتخاب سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ کچھ عرصہ پہلے میری بیوی کو ڈینگی ہو گیا تھا اور وہ ابھی تک اس سے مکمل طور پر صحت یاب نہیں ہوئی تھی۔ ہمارے دو بچے بھی ہیں۔ مجھے اپنی فیملی کو بھی وقت دینا ہے۔ اس لیے میں نے کرکٹ ایسوسی ایشن آف بنگال (سی اے بی) کو واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ میں ذاتی وجوہات کی بنا پر اس سیزن کے لیے دستیاب نہیں رہوں گا۔کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ کو ریٹائر ہونے پر مجبور کیا گیا؟ ’’ جب سلیکٹرز اور کوچ نے مجھے بتایا کہ وہ اس کے بارے میں سوچ رہے ہیں، یہ تب ہی مجھے محسوس ہوگیا تھا کہ یہ صرف ایک یا دو لوگوں کا فیصلہ نہیں ہے، اس میں صدر، نائب صدر اور دیگر عہدیداروں بھی شامل ہیں‘‘۔میرے لیے سب سے حیران کن بات یہ تھی کہ جب میں نے نیوزی لینڈ کے خلاف کانپور میں زخمی ہونے کے باوجود 61 رن بنائے تو دادا (بی سی سی آئی کے صدر سورو گنگولی) نے مجھے میسج کیا اور مبارکباد دی اور کہا کہ جب تک وہ بورڈ میں ہیں، تب تک وہ ٹیم میں رہیں گے۔ اس کے بارے میں فکر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ لیکن اس کے ایک ہی سیریز بعد جو مجھ سے کہا گیا، وہ ٹھیک اس کے برعکس تھا۔لیکن انتخابی عمل میں بورڈ کے صدر کی کوئی شرکت نہیں ہوتی؟ ساہا نے کہا کہ میں یہ سب نہیں جانتا۔ مجھے سلیکشن سے کوئی شکایت بھی نہیں ہے۔ اگر مجھے منتخب کیا جاتا تو میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کرتا۔ میں ڈراپ ہوا ہوں تو میں نہیں پوچھ رہا ہوں کہ مجھے کیوں باہر کیا گیا ہے۔ ٹیم کو اب میری ضرورت نہیں، اس لیے انہوں نے ایسا فیصلہ کیا ہے۔ میں اس کے خلاف کچھ نہیں کہوں گا۔تو کیا آپ مطمئن ہیں؟ انہوں نے کہا کہ کارکردگی اور فٹنس کوئی معاملہ نہیں ہے۔ ہم صرف نئے چہروں کو موقع دینا چاہتے ہیں۔ اب میں رنجی ٹرافی کھیلوں، ڈبل یا ٹرپل سنچری بناؤں، لیکن تب بھی میں سلیکشن کے لیے کنسیڈر نہیں کیا جاؤں گا۔اگر آپ رنجی سیزن میں 1000 رن بنا بھی لیں تب بھی وہ آپ پر غور نہیں کریں گے؟ اگر وہ کہہ رہے ہیں کہ کارکردگی اور فٹنس کوئی مسئلہ نہیں تو مسئلہ کیا ہے؟ عمر؟ ایک آدمی نے مجھے بالواسطہ ریٹائر ہونے کے بارے میں بتایا، دوسرے نے کہا کہ اب سے آپ پر غور نہیں کیا جائے گا۔ مجھے بتایا گیا کہ کل پریس کانفرنس میں چیتن شرما نے کہا ہے کہ ساہا کو صرف ان دو ٹیسٹوں کے لیے نہیں کنسیڈر کیا گیا ہے۔ یہ بالکل ہی الگ ورژن ہے۔ اگر ایسا ہے تو راہل بھائی نے یہ کیوں کہا کہ آپ کوئی اور فیصلہ بھی لے سکتے ہیں؟کیا آپ کی دادا (گنگولی) سے بات ہوئی؟ انہوں نے کہا نہیں، اس میسج کے بعد نہیں۔

Related Articles