غلامی کی ذہنیت کو ترک کرنا ضروری: نائیڈو
نئی دہلی ، ستمبر۔ نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے اتوار کو کہا کہ تاریخ کی کئی عظیم شخصیات کے ساتھ انصاف نہیں کیا گیا اور انہیں وہ عزت نہیں دی گئی جس کے وہ حقدار تھے۔ہریانہ کے گروگرام میں منعقدہ ایک پروگرام میں سر چھوٹو رام کے مضامین اور خطوط کی تالیف کی پانچ جلدوں کی رسم اجراء کرتے ہوئے ، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ان شخصیات کی زندگی اور کاموں کو ملک سے واقف ہونا چاہیے اور انہیں احترام کے ساتھ تاریخ قائم کیا جائے تاکہ آنے والی نسلیں بھی تحریک آزادی میں مختلف علاقوں اور طبقات کی جدوجہد سے واقف ہو سکیں۔تقریب میں ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لال ، سابق مرکزی وزیر چوہدری بیریندر سنگھ ، سابق وزیر اعلیٰ اوم پرکاش چوٹالہ ، اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ وجے بہوگنا ، لوک سبھا رکن برجندر سنگھ اور کئی دیگر معزز فراد موجود تھے۔مسٹر نائیڈو نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ہم غلامی کی ذہنیت کو ترک کردیں۔ اس تناظر میں نائب صدر نے مادری زبان ، ہندوستانی زبانوں اور ہندی کے استعمال پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی تعلیم صرف مادری زبان میں ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی صرف برطانوی راج کے خلاف سیاسی تحریک نہیں تھی بلکہ سماجی ، معاشی اصلاحات اور ثقافتی بیداری کی تحریک تھی۔نائب صدر نے کہا کہ کسانوں کو آج مضبوط انفراسٹرکچر اور پائیدار ترقی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت روایتی طور پر ہماری معیشت میں ریڑھ کی ہڈی رہی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ اس شعبے کو مضبوط اور جدید بنایا جائے تاکہ یہ آمدنی کا ذریعہ بن سکے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے تجربات کی بنیاد پر زراعت اور دیہی ترقی سے متعلق طریقوں اور پالیسیوں کا وقتا فوقتا جائزہ لینے اور بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔مسٹر نائیڈو نے کہا کہ ’آتم نربھر بھارت‘ کے لیے زراعت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں اور دیہات کی صحت ، خوشحالی ، تعلیم اور ترقی ہمارا مقصد ہونا چاہیے۔ زراعت پر مبنی معیشت کو منافع بخش بنانا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ کسانوں کی آمدنی کو یقینی بنانے کے لیے ایک مربوط دیہی معیشت تیار کی جائے۔ نہ صرف زرعی پیداوار بلکہ کھیتوں سے صارفین تک ویلیو چین آمدنی کے نئے مواقع فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے دیہی معیشت میں نئے امکانات کو تلاش کرنے اور کسانوں کو ترقی کی آزادی دینے کی اپیل کی ۔نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ کسانوں نے ملک کو کبھی مایوس نہیں کیا۔ وباکے دوران بھی ملک کے لیے اناج کی ریکارڈ پیداوار کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔ مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس بات کو یقینی بنانا ہمارا مقصد ہونا چاہیے۔مسٹر نائیڈو نے کہا کہ دیہی علاقوں میں معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے جو سر چھوٹو رام کو سچی خراج عقیدت ہوگی۔