سیکس اسکینڈل کے بعد بھی کوچ ٹیم کا کپتان برقرار رکھنا چاہتے ہیں: ٹم پین

سڈنی،؍نومبر.سیکس اسکینڈل سامنے آنے کے بعد آسٹریلیا کی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کی قیادت سے دست بردار ہونے والے ٹم پین نے کہا ہے کہ وہ رضاکارانہ طور پر ٹیم کی قیادت سے علیحدہ ہوئے تھے لیکن کوچ جسٹن لینگر چاہتے ہیں کہ وہ کپتانی کے فرائض انجام دیں۔انگلینڈ کے خلاف آئندہ ماہ شروع ہونے والی ایشز سیریز سے قبل ٹم پین نے جمعے کو اعلان کیا تھا کہ وہ ٹیم کی قیادت نہیں کریں گے۔انہوں نے یہ اعلان 2017 میں خاتون کرکٹر کے ساتھ نازیبا چیٹ اور تصاویر بھجینے کا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد کیا تھا۔اتوار کو مقامی میگزین ‘ہیرالڈ سن’ کو انٹرویو کے دوران ٹم پین نے کہا کہ خاتون کرکٹرز کے ساتھ نازیبا تصاویر کا تبادلہ خالصتاً ان کی غلطی تھی اور اسی وجہ سے محسوس کیا کہ وہ اپنے عہدے سے دست بردار ہو جائیں۔ان کے بقول، ٹیم کے کوچ جسٹن لینگر سمیت بہت سے لوگ چاہتے ہیں کہ میں ٹیم کے ساتھ رہوں اور قیادت کروں۔ میں نے کوچ کو یہ بھی بتایا کہ شاید عہدے سے دست برداری درست فیصلہ ہے۔ اس کے باوجود کوچ کہتے ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ واضح رہے کہ ٹم پین کے خلاف نازیبا تصاویر کی تحقیقات کا آغاز 2018 میں ہوا تھا اور اس وقت آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کے انٹیگریٹی یونٹ نے انہیں کلیئر قرار دیا تھا۔آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کے موجودہ چیئرمین رچرڈ فرڈسٹین نے ہفتے کو اعتراف کیا کہ ٹم پین کو الزامات سے بری کرنا غلطی تھی۔ ٹم کو اسی وقت سزا دینی چاہیے تھی۔یاد رہے کہ ٹم پین نے ساتھی خاتون کھلاڑی کو نازیبا تصاویر اس وقت بھیجی تھیں جب انہیں ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا۔ خاتون کرکٹر کو ارسال کردہ پیغامات اور تصاویر سامنے آنے پر انہوں نے جمعے کو ٹیم کی قیادت سے دست بردار ہونے کا اچانک اعلان کیا تھا۔ٹم سے جب سوال کیا گیا کہ انہوں نے اتنی بڑی غلطی کیوں کی تو اس پر ان کا کہنا تھا کہ ان سے بڑی حماقت ہو گئی ہے اور وہ اس پر بہت شرمندہ ہیں۔انٹرویو کے دوران ٹم نے خاتون کھلاڑی کے ساتھ کسی بھی قسم کے جسمانی تعلقات کی نفی کی اور کہا کہ انہیں علم تھا کہ میڈیا میں کسی بھی وقت یہ خبر آ سکتی ہے جس پر وہ دباؤ کا شکار تھے۔ٹم نے بتایا کہ ان کی اہلیہ بونی کو ان کے نازیبا پیغامات کے بارے میں علم ہے جو واقعی بہت مایوس کن اور تکلیف دہ ہے۔

 

Related Articles