سیاسی بحران کے باوجود سری لنکا ایشیا کپ کی کامیاب میزبانی کے لیے پراعتماد

کولمبو، جولائی۔ ملک میں بڑے پیمانے پر سیاسی بے چینی کے باوجود سری لنکا اگست کے آخر میں کھیلے جانے والے ایشیا کپ کی میزبانی کے لیے پوری طرح پراعتماد ہے۔ سری لنکا کو چھ ملکی ایشیا کپ کے مقام کے طور پر برقرار رکھنے کا حتمی فیصلہ ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) جمعہ کو کرے گی۔حال ہی میں آسٹریلیا کی کامیاب میزبانی کے بعد سری لنکا کرکٹ کے سیکرٹری موہن ڈی سلوا نے کہا کہ ملک میں جاری صورتحال سے کرکٹ مکمل طور پر محفوظ ہے۔ گزشتہ ماہ سے مظاہرین صدر اور وزیر اعظم کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ملک میں آئے روز بدامنی کا ماحول ہے۔ آسٹریلوی ٹیم جون میں سری لنکا آئی تھی اور مکمل دورہ کھیلنے کے بعد وطن واپس لوٹی تھی۔ فائنل ٹیسٹ کے دوران مظاہرین پڑوسی گالے فورٹ میں مظاہرہ کر رہے تھے۔ڈی سلوا کے ایشیا کپ کے بارے میں پر امید رہنے کی ایک اور وجہ یہ ہے کہ پاکستان کی ٹیم حال ہی میں دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیلنے سری لنکا پہنچی ہے۔ پاکستانی ٹیم پہلے ہی وارم اپ میچز کھیل چکی ہے اور پی سی بی نے تصدیق کی ہے کہ ٹیم باہر کے سیاسی تنازع سے متاثر نہیں ہوئی۔ڈی سلوا نے جمعرات کو کہا کہ جہاں تک ہمارا تعلق ہے، ہم سری لنکا میں ٹورنامنٹ کی میزبانی کے منتظر ہیں۔ ہم نے حال ہی میں آسٹریلیا کا دورہ کیا اور اب ہم پاکستان آئے ہیں۔ جب ہم نے ان سے پوچھا کہ کیا اے سی سی کی طرف سے کوئی دباؤ پیدا کیا جا رہا ہے تو انہوں نے کہا ’’نہیں‘‘۔ایشیا کپ 27 اگست سے 11 ستمبر تک کرانے کی تجویز ہے۔ اس سے قبل 20 اگست سے 26 اگست تک کوالیفائر کھیلے جائیں گے جس میں ہانگ کانگ، کویت، سنگاپور اور یو اے ای جیسے ممالک حصہ لیں گے۔ افغانستان، بنگلہ دیش، ہندوستان، پاکستان اور سری لنکا اس ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے لیے براہ راست کوالیفائی کر چکے ہیں۔

 

Related Articles