سعودی عرب سبزاورنیلی ہائیڈروجن پیدا کرنے والاپہلا ملک بننے کے لیے کام کررہاہے:الجبیر
ریاض،اکتوبر ۔سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ، کابینہ کے رکن اور موسمیاتی ایلچی عادل بن احمد الجبیر نے زور دے کر کہا ہے کہ سعودی عرب سبز اور نیلے رنگ کا ہائیڈروجن پیدا کرنے والا پہلا ملک بننے کی کوششیں کر رہا ہے۔ وہ ا لیے بھی کہ سعودی عرب نہ صرف تیل پیدا کرنے والا ملک ہے بلکہ مملکت خود کو توانائی برآمد کرنے والا ملک سمجھتا ہے۔الجبیر نے کہا کہ قابل تجدید توانائی اس خلا کو پر کرے گی جب دنیا کی توانائی کی ضروریات میں اضافہ ہو گا اور فوسل انرجی ان کو پورا نہیں کر سکتی۔ ایک خاص حد ہے جس سے مملکت تیل کی پیداوار میں تجاوز نہیں کر سکتی جیسا کہ آنے والی دھائیوں میں جیواشم ایندھن ضروری ہو گا۔موسمیاتی ایلچی نے اخبار ’الشرق‘ کو بتایا کہ دنیا کو توانائی کی ضرورت ہے، ہمیں غیر تیل کے وسائل تلاش کرنے چاہئیں، ہمیں متبادل توانائی کی تلاش کرنی چاہیے جسے ہم مستقبل میں استعمال کر سکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں اور ماحولیات کے بارے میں بات چیت کے حوالے سے جذباتی مکالمے اور احساسات کسی چیز کا باعث نہیں بنتے۔ اس کا استعمال قلیل مدتی سیاسی معاملات میں اس کے استحصال کا باعث بن سکتا ہے، لیکن یہ آب و ہوا یا ماحولیات کو بہتر بنانے کے لیے کام نہیں کرتا۔انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اہداف کے حصول میں رکاوٹیں جذبات سے بھرپور مکالمے میں شامل نہیں ہونی چاہئیں۔ اس میں منطق اور سائنس کا فقدان ہے اور یہ معاملہ عالمی یکجہتی کا متقاضی ہے کیونکہ کوئی بھی ملک اکیلا ماحولیاتی تبدیلی کا سامنا نہیں کر سکتا۔