سعودی عرب: دو برس بعد اسکولوں میں واپسی پر طلبہ کا اظہارِ مسرت
ریاض،جنوری۔سعودی عرب میں دو برس تک آن لائن پڑھنے والے بچے اپنی اسکول کی نشستوں پر واپس لوٹ رہے ہیں تو ان کے چہرے کھلے ہوئے ہیں اور ہونٹوں پر مسکراہٹ رقص کر رہی ہے۔ اس موقع پر طلبہ کی بڑی تعداد نے بھرپور خوشی کا اظہار کیا۔العربیہ ڈاٹ نیٹ نے اس حوالے سے پرائمری اور کے جی لیول کے متعدد ننھے طلبہ و طالبات کی اتوار سے کلاسوں میں واپسی سے ایک روز قبل آج ان کی خوشی کے جذبات کو جانا۔بچوں نے اپنے مختلف جذبات اور احساسات کا اظہار کیا۔ بعض بچوں نے نیا بستہ اور یونیفارم خریدی ہے۔ بچوں کا کہنا ہے کہ وہ اسکول میں احتیاطی تدابیر پر پوری طرح عمل پیرا ہوں گے اور چہرے پر ماسک لگا کر رکھیں گے۔ بچوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ اپنے کلاس کے ساتھیوں سے دو سال بعد ملاقات کریں گے۔ اس عرصے میں ان کے درمیان صرف سوشل میڈیا پر ہی رابطہ رہا۔تیسری جماعت کے شاکر القرشی کے مطابق وہ اسکول واپسی پر بے حد خوش ہے اور اب بہتر طریقے سے تعلیم کا سلسلہ جاری رکھ سکے گا۔ چوتھی جماعت کی طالبہ ابتسام نے واضح کیا کہ اسکول کی نشستوں کا شوق بہت زیادہ بڑھ چکا ہے۔ وہ دو روز سے کلاسوں میں واپسی کے لیے مطلوبہ تیاری میں لگی رہی۔دوسری جانب کتب خانوں اور اسٹیشنریوں نے بچوں کے لیے اسکول سے متعلق تمام سامان اور لوازمات کی دستیابی کے واسطے بھرپور اقدامات کیے ہیں۔سعودی عرب میں وزارت تعلیم نے پرائمری اور کے جی لیول کے طلبہ کی اسکول میں پھر سے حاضری کو یقینی بنانے کے لیے تیاری جاری رکھی ہوئی ہیں۔ وزارت نے اس حوالے سے بچوں کے گھر والوں کی جانب سے تعاون اور ہم آہنگی کو سراہا۔وزارت تعلیم طلبہ و طالبات کے اندر دوبارہ سے آن سائٹ تعلیم کی آگاہی بیدار کرنے کے سلسلے میں گھریلو کردار کو مضبوط بنا رہی ہے۔وزارت تعلیم کی جانب سے صوبائی اور ضلعی سطح پر محکمہ جات تعلیم کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ تمام سرکاری ، نجی اور غیر ملکی اسکول طلبہ و طالبات کے استقبال کے سلسلے مٰن پروگرام تیار کریں۔ ساتھ ہی وزارت صحت کی جانب سے منظور شدہ احتیاطی اقدامات اور حفاظتی تدابیر پر عمل درامد یقینی بنائیں۔