روسی اسلحہ کمپنی ویگنر پر بھی امریکی پابندیاں لگانے کی تیاری

سینٹ پیٹرز برگ/واشنگٹن،جنوری۔امریکہ نے عندیہ دیا ہے کہ اگلے ہفتے کے دوران روس کی اسلحہ سے متعلق نجی کمپنی ویگنر پر بھی پابندیاں عائد کر دی جائیں گی۔ امریکہ کی طرف سے اس کمپنی پر الزام لگایا گیا ہے کہ یوکرین کے خلاف جنگ میں روس کی مدد کر رہی ہے۔یہ بات امریکی انتظامیہ کے ایک سینئیر اہلکار نے جمعہ کے روز بتائی اور کہا امریکی وزات خزانہ اسے ایک نمایاں مجرمانہ تنظیم کے طور پر پابندیوں کا نشانہ بنائے گی۔ تاہم اس امریکی اہلکار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط لگائی ہے۔امریکی اہلکار کے مطابق ہم ویگنر پر پابندیوں کے بعد اگلے مرحلے پر دوسرے ملکوں سے اس کے ساتھ کاروبار اور تعاون کرنے والے دوسرے ملکوں کے اداروں کو پابندیوں کی زد میں لیں گے۔کیونکہ ویگنر اپنی سرگرمیوں کی وجہ سے امریکہ کے لیے کئی خطرات لیے ہوئے ہے۔ نیز اس کا موجودہ جاری انداز مجرمانہ سرگرمیوں پر مبنی ہے۔بتایا گیا ہے کہ روسی کمپنی پر انتظامی حکمنامہ نمبر 13581 کے تحت پابندیاں لگائی جائیں گی اور اس کے اثاثے منجمد کر دیے جائیں گے۔امریکہ کے سینئیر اہلکار نے کہا ان اقدامات اور ان کے ساتھ مزید اقدامات کے تحت ہمارا ان کمپنیوں کے لیے بھی یہ پیغام ہو گا جو ویگنر کو مدد دیتی ہیں، کہ وہ جان لیں ویگنر جرائم میں ملوث کمپنی ہے۔ یہ کمپنی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مرتکب ہے۔اہلکار کے مطابق امریکہ ایسے اداروں کو آئندہ بھی بے نقاب کرتا رہے گا، ان کے کاموں کو روکتا رہے گا جو ویگنر کی معاونت کریں گے۔پچھلے ماہ وائٹ ہاوس نے ویگنر کے بارے میں کہا تھا کہ اس نے روس کے لیے شمالی کوریا سے اسلحے سے بھری شپمنٹ منگوائی ہے۔ تاکہ روسی فوجی یہ اسلحہ یوکرین کے خلاف استعمال کریں۔دوسری جانب شمالی کوریا کی وزارت خارجہ نے اس بات کی تردید کی تھی کہ اس نے اسلحہ کی کوئی شپمنٹ روس بھیجی ہے۔ شمالی کوریا نے امریکہ کی مذمت کی تھی کہ امریکہ یوکرین کو جنگی اسلحہ دے کر جنگ کو بڑھا رہا ہے۔ویگنر کمپنی کے مالک نے بھی ایسی کسی اسلحے سے بھری شپمنٹ کے لانے کی تردید کی اور کہا یہ بس گپ شپ ہے۔جبکہ امریکہ نے 18 نومبر کو روس اور شمالی کوریا کے درمیان مال بردار ریل گاڑیوں کی آمدو رفت کی تصاویر اسی پس منظر میں شائع کی تھیں۔

Related Articles