حیض کی وجہ سے ہارنے کے بعد زینگ نے کہا: کاش میں مرد ہوتی

پیرس، چینی نوجوان ٹینس کھلاڑی کن وین ژینگ نے فرنچ اوپن میں ہار کے لیے اپنی ماہواری کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ مرد ہوتی تو اسے اس کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔کنوین زینگ کو عالمی نمبر ایک ایگا سویٹیک کے خلاف اپنے میچ میں 5-7(5)، 6-0، 6-2 سے شکست ہوئی۔ ہارنے کے بعد 19 سالہ ژینگ نے کہا کہ وہ لڑکیوں والی مسائل کی وجہ سے تکلیف میں تھی جو اس کی شکست کا باعث بنا۔ انہوں نے ماہواری کے دوران خواتین کی جدوجہد کے بارے میں بھی اپنی مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف لڑکیوں کا مسئلہ ہے، تم جانتے ہو۔ پہلا دن ہمیشہ بہت مشکل ہوتا ہے، پھر مجھے کھیلنا پڑتا ہے اور پہلا دن ہمیشہ بہت تکلیف دہ ہوتا ہے۔ میں اپنی فطرت کے خلاف نہیں جا سکتی۔ کاش میں کورٹ میں ایک مرد ہوسکتی، میں واقعی چاہتی ہوں کہ میں ایک مرد بن جاؤں تک مجھے اس سے جھیلنا نہ پڑے۔ یہ مشکل ہے۔‘‘ عالمی نمبر 74 زینگ کو دوسرے سیٹ میں 3-0 کے بعد میڈیکل ٹائم آؤٹ لینا پڑا، اس دوران انہوں نے اپنی پیٹھ کی مالش کروائی اور اپنی دائیں ران پر پٹی باندھ کر واپس آئیں۔ علاج سے اسے زیادہ فائدہ نہیں ہوا اور وہ لگاتار آٹھ میچ ہار گئی۔ اس نے کہاکہ “پہلے سیٹ میں، میں کھیل پر توجہ مرکوز کر رہی تھی اور مجھے زیادہ تکلیف نہیں تھی۔ کچھ دیر بعد میں نے اپنے پیٹ میں شدید درد محسوس کیا۔ میں اس سے لڑنا چاہتی تھی، میں واقعی لڑنا چاہتی تھی، لیکن میرے پاس مزید طاقت نہیں تھی اور حالات بہت مشکل ہو گئے۔ میں اپنی کارکردگی سے بالکل خوش نہیں ہوں۔

Related Articles