جدید کنوئوں سے لوگوں تک پینے کا شفاف پانی پہنچے گا: ستیندر جین

نئی دہلی، دسمبر۔ دہلی کے وزیر آب وزیر ستیندر جین نے کہا کہ ان کی حکومت کے ذریعہ جدید تکنیک سے بنائے گئے کنوئوں کی مدد سے مشرقی دہلی کے لاکھوں لوگوں تک پینے کا صاف پانی پہنچ سکے گا۔مسٹر جین نے منگل کو یہاں سونیا ویہار واقع دہلی جل بورڈ کے مختلف اداروں کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے یہاں نو تعمیر شدہ’ ماڈرن رینی ویل‘ (جدید کنواں) کا معائنہ کیا۔قابل ذکر ہے کہ حکومت دہلی نے یہاں 30’ ماڈرن ایکس ٹریکشن ویل‘ یعنی جدید کنوئوں کی تعمیر کی ہے جو عام کنوئوں کے مقابلے میں 8 گنا زیادہ پانی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔’ایکس ٹریکشن ویل ‘ ان کنوئوں کو کہاجاتا ہے جہاں سے پانی نکال کر اسے ٹریٹ گھروں تک پہنچایا جاتا ہے۔ ان جدید کنوئوں کی تعمیرسے پانی سپلائی اب 25-30 فیصد تک بڑھ جائے گی۔ ہر ایک کنویں کی صلاحیت یومیہ 1.2 سے 1.6 ملین گیلن پانی سپلائی کرنے کی ہے۔ اس سے مشرقی دہلی کے علاقوں میں پینے کے پانی کا مسئلہ حل کیا جاسکے گا۔انہوں نے کہاکہ کیجریوال حکومت نے سونیا ویہار واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے کیمپس میں جدید طور پر ڈیزائن کیے گئے 30 کنوئوں کی تعمیرکی ہے۔ یہ 30 کنویں پائلٹ پروجیکٹ کے تحت بنائے گئے تھے۔ جس کا مقصد یہ جانناتھا کہ کیا نئے اور جدید تکنیک کا استعمال کرکے پانی کی فراہمی میں اضافہ کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ پائلٹ پروجیکٹ صد فیصد کامیاب رہا اور دہلی حکومت اب کیمپس میں ایسے مزید 70 کنوئوں کی تعمیر کرے گی۔وزیر آب نے کہاکہ جدید رینی ویل کے توسط سے پانی کی فراہمی بڑھانے میں مدد ملے گی اور واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کو سپلائی کیے جانے والے پانی کی مقدار میں زبردست اضافہ ہوگا۔ یہ ایک مثال ہے کہ اگر سبھی محکمے ساتھ مل کر کسی کام کو کریں تو نہ صرف کام کو جلد مکمل کیا جاسکتا ہے بلکہ اس میں اختراع کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے۔

Related Articles