بابُل سپریونے رکن پارلیمنٹ کے عہدے سے مستعفیٰ

نئی دہلی ، اکتوبر۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہونے والے سابق مرکزی وزیر بابل سپریو نے آج رکن اسمبلی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔مسٹر سپریو نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور اپنے استعفیٰ کی رسمی کارروائی مکمل کی۔اسپیکر کو اپنا استعفیٰ پیش کرنے کے بعد مسٹر سپریو نے صحافیوں سے کہا ، ’میرا دل بھاری ہے کیونکہ میں نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز بی جے پی سے کیا تھا۔ میں وزیراعظم نریندر مودی ، پارٹی صدر جگت پرکاش نڈا اور وزیر داخلہ امت شاہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھ پر اعتماد کیا‘۔انہوں نے کہا ،’میں نے سیاست کو پورے دل سے چھوڑ دیا تھا کہ اگر میں پارٹی کا حصہ نہیں ہوں تو مجھے اپنے لیے رکن پارلیمنٹ کی سیٹ نہیں رکھنی چاہیے‘۔ مسٹر سپریو نے کہا ،’میں نے یوگا گرو بابا رام دیو کی آشیرواد سے سیاست میں قدم رکھا۔ میں ان کی آشیرواد حاصل کرنے کے لیے ہریدوار جاؤں گا‘۔انہوں نے کہا ، ’مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ترنمول کی سربراہ ممتا بنرجی نے مجھ سے کہا ہے کہ مجھے عوام اور معاشرے کی خدمت کے لیے اب سیاست میں رہنا چاہیے۔ میں خدمت کے جذبے کے ساتھ لوگوں کے درمیان رہوں گا‘۔پچھلے مہینے ترنمول میں شامل ہونے کے بعد ، سپریو نے واضح کیا تھا کہ وہ رکن پارلیمنٹ کے عہدے پر نہیں رہیں گے کیونکہ یہ غیر اخلاقی ہوگا۔ وہ بی جے پی کے ٹکٹ پر مغربی بنگال کے آسنسول سے مسلسل دو مرتبہ رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔انہیں مسٹر مودی کی کابینہ میں وزیر مملکت بھی بنایا گیا تھا ، لیکن حالیہ کابینہ میں ردوبدل میں انہیں ہٹا دیا گیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے راتوں رات سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا اور کچھ دنوں کے بعد وہ ترنمول میں شامل ہوگئے۔

Related Articles