این سی اے میں 10-12 گھنٹے کی مشق نے مدد کی: جڈیجہ

ناگپور، فروری ۔ چھ ماہ کے وقفے کے بعد بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کر رہے ہندوستانی آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ نے پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں آسٹریلیا کی پانچ وکٹ لینے کے بعد جمعرات کو کہا کہ انہوں نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) میں اپنے قیام کے دوران دس سے بارہ گھنٹے گیندبازی کی جو ان کے لئے مددگار ثابت ہوئی۔جڈیجہ نے میچ کے بعد کہا، میں اپنی گیند بازی سے بہت خوش ہوں۔ میں نے اس کا لطف اٹھایا۔ پانچ ماہ بعد ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا مشکل ہے۔ میں نے اس سے پہلے طویل عرصہ بعد فرسٹ کلاس (رنجی) میچ کھیلا تھا جہاں میں نے تقریباً 42 اوور گیندبازی کی تھی۔انہوں نے کہا، ’’اس سے یہاں آکر ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے سے مجھے بہت اعتماد ملا۔ پچ میں بالکل اچھال نہیں تھا، میں سیدھی گیندبازی کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ جب میں بنگلور میں این سی اے میں تھا تو میں اپنی باؤلنگ پر بہت کام کر رہا تھا۔ میں روزانہ 10-12 گھنٹے باؤلنگ کرتا تھا جس سے مجھے بہت مدد ملی۔ میں نے اپنی لے پر کام کیا کیونکہ میں جانتا تھا کہ مجھے طویل عرصے تک ٹیسٹ میچ کھیلنا اور بولنگ کرنی ہے۔گھٹنے کی انجری سے صحت یاب ہونے کے بعد میدان میں واپس آنے والے جڈیجہ نے آسٹریلیا کے خلاف زبردست واپسی کرتے ہوئے اسٹیو اسمتھ اور مارنس لیبوشگن سمیت پانچ بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔ ان کی اور روی چندرن اشون (42/3) کی خطرناک گیند بازی کی بنیاد پر ہندوستان نے آسٹریلیا کو پہلے دن صرف 177 رن پر آل آؤٹ کردیا۔ ہندستان نے روہت شرما (ناٹ آؤٹ 56) کی نصف سنچری کی بنیاد پر ایک وکٹ کے نقصان پر 77 رن بنائے اور وہ آسٹریلیا کی برتری ختم کرنے سے صرف 100 رن دور ہے۔

 

Related Articles