ایرانی وزیرخارجہ کا اسماعیل ھنیہ کو فون، غزہ جنگ پرتبادلہ خیال

دوحا،اگست۔اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان نے کل سوموار کو اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ سے ٹیلیفون پر بات چیت کی۔دونوں رہ نماؤں نے صہیونی ریاست کی غزہ کی پٹی پر مسلط جارحیت کی مذمت کی اور قابض دشمن کے خلاف ہر محاذ پرمقابلہ جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں رہ نماؤں نے اسرائیلی فوج کی دہشت گردی میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔عبداللہیان نے فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت کو روکنے کے لیے اسلامی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر اپنے ملک کی سفارتی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے سیاسی اور میدانی سطح پر فلسطینی عوام کی حمایت اور مزاحمت کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ کے مضبوط موقف کا اعادہ کیا۔ایرانی وزیرخارجہ نے ویانا میں ہونے والے مذاکرات سے متعلق تازہ ترین پیش رفت اور متوقع نتائج کا بھی جائزہ لیا۔حماس تحریک کے سربراہ نے اسلامی جمہوریہ کے عہدوں کی تعریف کی اور مزاحمت کے لیے اس کی لامحدود حمایت، اس کی صلاحیتوں میں اضافے اور اس کی طرف سے کی گئی سیاسی کوششوں اور فلسطینی عوام کی حمایت کا شکریہ ادا کیا۔حماس کے سربراہ نے ایران کے حقوق اور مفادات کے تحفظ پر زور دیا۔خیال رہے کہ صیہونی فوج نے غزہ کی پٹی پر جمعہ کو جارحیت کا آغاز کیا۔ یہ جارحیت اتوار کی شام تک جاری رہی جس میں اب تک 15 بچوں اور چار خواتین سمیت 45 شہری فلسطین شہید اور 360 زخمی ہوچکے ہیں۔

Related Articles