آسٹریلیا کا مختصر و طویل دورانیے کی کرکٹ کیلئے علیحدہ کوچ تعینات کرنے پر غور
سڈنی،فروری۔کرکٹ آسٹریلیا کے چیئرمین لاچی ہینڈرسن کا کہنا ہے کہ جسٹن لینگر کے استعفے کے بعد کرکٹ آسٹریلیا اپنی مردوں کی ٹیم کے لیے ہیڈ کوچ کے کردار کو تقسیم کرنے پر غور کر رہا ہے۔ کیونکہ ایک شخص کے لیے تمام فارمیٹس کی کوچنگ ایک تھکا دینے والا عمل ہے۔خبروں کے مطابق جسٹن لینگر نے نومبر میں اپنے پہلے ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ ٹائٹل اور اس کے بعد انگلینڈ کے خلاف 0-4 سے ایشز سیریز میں فتح میں آسٹریلیا کی کوچنگ کی تھی، انہوں نے بطور کوچ مختصر مدت کی توسیع کو مسترد کرتے ہوئے رواں ماہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔اینڈریو میکڈونلڈ کو ٹیم کے آئندہ ماہ دورہ پاکستان سے قبل عبوری طور پر تعینات کیا گیا ہے اور انہیں کوچ کے مستقل کردار کے لیے امیدواروں میں سب سے آگے سمجھا جاتا ہے۔اے بی سی ریڈیو کی جانب سے سوال پوچھے جانے پر کہ کیا کرکٹ آسٹریلیا طویل اور مختصر دورانیے کی کرکٹ کے لیے الگ الگ کوچنگ کی تعیناتی پر غور کرے گا۔کرکٹ آسٹریلیا کے چیئرمین لاچی ہینڈرسن نے کہا کہ ‘میرے خیال میں یہ ایک فرد کے لیے بہت وقت طلب کردار ہے اور ہو سکتا ہے کہ کوچنگ کا زیادہ تقسیم شدہ طریقہ مستقبل کا راستہ ہو’۔ان کا کہنا تھا کہ ہم مستقبل قریب میں ایک ہی ہیڈ کوچ لگانے جا رہے ہیں، اس کا نتیجہ کیا نکلتا ہے اس کا انحصار اس پوزیشن پر تعیناتی کے بعد ہی ہوگا، یہ تعینات شخص کی دستیابی اور 12 سے 18 مہینوں کے دوران کھیل کے تمام فارمیٹس میں ان کی کارکردگی کے بعد واضح ہوگا۔کرکٹ آسٹریلیا کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ تعینات ہونے والا شخص اگلے 18 مہینوں میں دنیا بھر کے ہر ایک دورے کے لیے دستیاب نہ ہو۔سابق آسٹریلوی آل راؤنڈر شین واٹسن نے بھی مختلف طرز کی کرکٹ کے لیے کوچ کا کردار علیحدہ علیحدہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے شو ‘دی آئی سی سی ریویو’ میں ان کا کہنا تھا کہ اس بات کا تجربہ کرنے ایک اچھا موقع ہے کہ مختلف طرز کی کرکٹ میں کوچنگ اسٹاف کو علیحدہ علیحدہ رکھا جائے۔انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ یہ پائیدار ہے کہ تمام فارمیٹس اور ہر طرز کی کرکٹ میں ایک ہی شخص کوچنگ کی ذمے داریاں ادا کرے۔شین واٹسن کا مزید کہنا تھا کہ ٹیم کے ماحول میں ہمیشہ سرگرمی اور تھکاوٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور خاص طور پر آج کل کے کورونا اور بائیوسیکیور ببل جیسے حالات کے تناظر میں دباؤ مزید بڑھ گیا ہے۔واضح رہے کہ آسٹریلیا کی ٹیم تقریباً 25 سال بعد پاکستان کا دورہ کرے گی اور یہ سیریز 2019 کی ایشز سیریز میں انگلینڈ کا سامنا کرنے کے بعد اس کا ٹیسٹ میچز کے لیے پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا۔1998 کے بعد سے کسی بھی آسٹریلوی ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا۔اس دورے کے دوران آسٹریلین ٹیم کی قیادت عبوری کوچ اینڈریو میکڈونلڈ کریں گے۔پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ 4 مارچ کو راولپنڈی میں شروع ہوگا، دوسرا میچ 12 مارچ سے کراچی میں ہوگا جبکہ آخری ٹیسٹ کی میزبانی 21 مارچ سے لاہور کرے گا۔دونوں ممالک 3 ایک روزہ میچز اور ایک ٹی ٹوئنٹی میچ بھی کھیلیں گے، اس کے لیے آسٹریلیا کی ٹیم کا علیحدہ سے اعلان کیا جائے گا۔آسٹریلیا ٹیسٹ اسکواڈ: پیٹ کمنز (کپتان)، ایشٹن ایگر، اسکاٹ بولینڈ، ایلکس کیری، کیمرون گرین، مارکس ہیرس، جوش ہیزل ووڈ، ٹیوس ہیڈ، جوش انگلیس، عثمان خواجہ، مارنس لوباشانے، نیتھن لیون، مچل مارش، مائیکل نیسر، اسٹیو اسمتھ، مچل اسٹارک، مچل سویپسن اور ڈیوڈ وارنر۔