افغانستان کرکٹ بورڈ کے سی ای او کے عہدے سےکو ہٹا ئے گئے حامد شنواری
کابل ، ستمبر۔حامد شنواری کو افغانستان کرکٹ بورڈ (اے سی بی) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کے عہدے سے برخاست دیا گیا ہے۔ ان کی جگہ نصیب اللہ خان (حقانی) کو نیا سی ای او مقرر کیا گیا ہے۔ شنواری نے منگل کے روز اس کی تصدیق کی کہ انہیں کل برطرف کیا گیا۔ یہ سمجھا جاتا ہے کہ پیر کو لوگوں کا ایک گروپ اے سی بی کے دفتر میں داخل ہو گیا اور سی ای او کو تبدیل کرنے کا حکم دیا۔ ایسی اطلاعات ہیں کہ حقانی نیٹ ورک سے وابستہ لوگوں کا ایک گروپ ، جو کہ افغان حکومت سے وابستہ ہے ، اس اقدام کے پیچھے ہے۔ شنواری نے اس سے قبل پیر کے روز فیس بک پر ان کی برطرفی کے بارے میں ایک پیسٹو زبان کا بیان دیا تھا ، جس میں انہوں نے کہا ’’آج مسٹر انس حقانی کرکٹ بورڈ کے دفتر آئے اور مجھ سے کہا کہ اے سی بی کے سی ای او کی حیثیت سے آپ کی ذمہ داری ختم ہو گئی ہے۔ انہوں نے نصیب اللہ حقانی کے ساتھ نئے سی ای او کے طور پر تعارف کرایا۔ میں نے اپنی برطرفی پر تحریری حکم مانگا ، لیکن مجھے نہیں ملا۔ مجھے ایک شفاف عمل کے بعد افغانستان کرکٹ بورڈ کا سی ای او مقرر کیا گیا اور اب مجھے اپنی برطرفی کی وجہ معلوم نہیں‘‘۔ واضح رہے کہ انس حقانی افغانستان میں طالبان کی زیر قیادت موجودہ حکومت میں حقانی ونگ کا لیڈڑ ہے۔ شنواری نے اپنی فیس بک پوسٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ اس کے فیس بک اکاؤنٹ پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ طالبان کی جانب سے گزشتہ مہینے افغانستان کے اقتدار پر قبضے کے بعد شنواری اے سی بی کا بین الاقوامی انتظامی چہرہ تھے۔ زندگی جینے کے معاملے اور کھیل کے میدان میں خواتین کے ساتھ ملک میں برتے جارہے رویہ کے سبب آسٹریلیا کی جانب سے ٹسٹ میچ کے لئے افغانستان کی میزبانی نہ کرنے کے فیصلے کے بعد انہوں نے عالمی کرکٹ برادری سے ایک جذباتی اپیل کی تھی۔ اس دوران عزیز اللہ فاضلی اے سی بی کی قیادت جاری رکھیں گے، جنہوں نے اقتدار کی تبدیلی کے فوراً بعد بورڈ کے صدر کے طور پر عہدہ سنبھالا تھا۔ انتظامی شعبے کے ساتھ ساتھ میدان پر بھی افغانستان کرکٹ میں تبدیلی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ملک کے سب سے بڑے اسٹار راشد خان نے اگلے مہینے شروع ہونے والے ٹی۔ 20 عالمی کپ کے لئے قومی ٹیم کے انتخاب کی مخالفت کرتے ہوئے کپتان کے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔ ایسے میں ان کی جگہ پر تجربہ کار کھلاڑی محمد نبی کو کپتان مقرر کیا گیا تھا۔ دراصل اے سی بی کے صدر عزیز اللہ نے کچھ سرکردہ کھلاڑیوں کے انتخاب میں مداخلت کی تھی۔