اب عجیب شاٹس کھیلنے سے ڈر نہیں لگتا : روٹ
برمنگھم، جولائی ۔ یہ میرے بچپن کو دوبارہ جینے جیسا ہے۔ مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ میں پہلی بار کرکٹ کھیل رہا ہوں۔ پریس کانفرنس میں یہ پہلا جواب دے کر جو روٹ نے واضح کیا کہ وہ اور انگلینڈ میں پورا ڈریسنگ روم کیسا محسوس کر رہا ہے۔ مائیک اور کیمرے کے سامنے بیٹھنے سے ایک گھنٹہ پہلے ناٹ آوٹ 142 رنز بنانے کے بعد، روٹ نے جونی بیئرسٹو کا ساتھ دیتے ہوئے 114 رنز کے ساتھ 378 رنز کےہدف کا تعاقب آسانی سے حاصل کیا، وہ آخری دن 19.5 اوورز میں 119 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ اس دوران روٹ اور بیئرسٹو نے رواں سال بالترتیب اپنی پانچویں اور چھٹی ٹیسٹ سنچریاں مکمل کیں۔ شروع سے نہ کوئی خطرہ تھا اور نہ کوئی پریشانی۔ انگلینڈ کے ڈریسنگ روم میں امن تھا کیونکہ وہ پہلے ہی تین میچوں میں 250 پلس حاصل کر چکے تھے۔ پچھلے سال چار بار کامیابی کے ساتھ ہدف حاصل کرنے پر، روٹ نے کہا، میرے خیال میں ایک بار جب آپ یہ کر لیتے ہیں، آپ کو معلوم ہوتا ہے اور پھر آپ اپنے آپ کو ثابت کرنے کے لیے اسے دوہرانا چاہتے ہیں۔ اس سے وہ چیز آسان لگتی ہے اور یہ اسے قدرے زیادہ قابل اعتماد بناتی ہے۔ روٹ نے مزید کہا، مجھے یقین ہے کہ دنیا بھر کی ٹیمیں ہمارے کھیلنے کے انداز سے ڈر محسوس کر رہی ہیں۔ آپ دوسری ٹیموں کے رویے اور انداز میں زیادہ غوروفکر نہیں کرنا چاہتے ہیں حالانکہ یہ آپ کے اندر اعتماد پیدا کرتا ہے۔ اور آپ کو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ دوسری ٹیمیں آپ سے محتاط ہونے لگی ہیں۔یہاں فرق یہ تھا کہ ہدف کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو، انگلینڈ نے اس کا ذہنی دباؤ نہیں لیا۔ انہوں نے کہا، ایسا ہی ہونا چاہیے۔ مجھے امید ہے کہ ہم اس طرح کھیلیں گے اور بہت سے نوجوان کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کریں گے تاکہ وہ بھی ہماری طرح ٹیسٹ کرکٹ سے بھرپور لطف اندوز ہو سکیں۔