مصلیٰ باب الرحمت مسجد اقصیٰ کا اٹوٹ انگ ہے: الشیخ عکرمہ صبری
مقبوضہ بیت المقدس،فروری۔ممتاز فلسطینی عالم دین اور مسجد اقصیٰ کے خطیب الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ باب الرحمہ نمازگاہ مسجد اقصیٰ کا اٹوٹ حصہ ہے اور اسے بند کرنے کی اسرائیلی کوششوں کے باوجود نمازیوں کے لیے کھلا رہے گا۔حریہ نیوز کے مطابق الشیخ صبری نیکہا کہ فلسطینی نمازی باب الرحمت مصلیٰ اور مسجد اقصیٰ کے پہرے دار اور محافظ ہیں۔ اسرائیلی دشمن کو اس لیے تکلیف اور برہمی ہے کہ فلسطینی چار سال سے مصلیٰ باب رحمت میں نماز ادا کرتے ہیں۔ اس سے قبل صہیونی ریاست نے سولہ سال مصلیٰ باب رحمت کو فلسطینی نمازیوں کے لیے بند کررکھا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ رمضان کا مہینہ قریب آنے کے ساتھ اس بات کا خدشہ ہے کہ مسجد الاقصیٰ میں قابض ریاست کی طرف سیتشدد تیزی آئے گی۔ قابض دشمن نہیں چاہتا کہ لاکھوں نمازی مسجد اقصیٰ میں جمع ہو کرنماز ادا کریں۔آج 16 سال کی بندش کے بعد بیت المقدس کے باشندوں کے لیے باب رحمت کے دروازے کھولنے کی چوتھی سالگرہ ہے۔ یہ سب فلسطینیوں کی مسلسل قربانیوں کا نتیجہ ہے۔خیال رہے کہ سنہ 2003ء میں اسرائیل نے باب رحمت نماز گاہ کو فلسیطنیوں کے لیے بند کردیا تھا۔ فلسطینی شہری 22/2/2019 کو مصلٰی باب رحمت کو دوبارہ کھلوانیمیں کامیاب ہوئے مگراسرائیل دوبارہ اس میں فلسطینیوں کا داخلہ بند کرنا چاہتا ہے۔مصلیٰ باب رحمت کو کھولنے کے چار سال بعد نمازگاہ کو اسرائیلی قابض ریاست سے مسلسل خطرات کا سامنا ہے۔