روسی حملوں کے بعد یوکرین نے ایک جوہری پلانٹ مکمل بند کر دیا
کیف،ستمبر ۔ یوکرین کے روس کے زیر قبضہ علاقے میں قائم جوہری پلانٹ کو فوری طور پ مکمل ر بند کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ کسی قسم کی ممکنہ جوہری حادثے اور تباہی سے بچنے کے لیے کیا گیا ہے۔یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جوہری پلانٹ کے قریب کی آبادیوں کے لوگوں کو علاقہ کالی کر دینے کا کہا ہے تاکہ وہ ہر طرح کے خطرے سے محفوظ رہ سکیں۔ انہوں نے علاقے کو غیر فوجی بنانے کا بھی کہا تھا۔خیال رہے ماہ فروری سے روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے دوران دونوں ملک ایک دوسرے پر جوہری پلانٹس پر بمباری کا الزام لگاتے رہے ہیں۔ادھر یوکرینی جوہری پلانٹ کے انچارج نے اتوار کو بہت سویرے اس پلانٹ کو بند کرنے کی اطلاع دی ہے۔ مقامی وقت کے مطابق تین بجکر اکتالیس منٹ پر پلانٹ کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے پاور یونٹ نمبر چھ سے بجلی کی فراہمی منقطع کر دی گئی۔یوکرین کی طرف سے بدھ کے روز ہی روسی زیر قبضہ علاقے کے مقامی رہائشیوں سے کہا گیا تھا کہ وہ علاقہ خالی کر جائیں۔ تاکہ محفوظ رہ سکیں۔یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی طرف سے یہ اپیل کی گئی کہ اس پلانٹ کے ارد گرد کے علاقے کو غیر فوجی بنا دیا جائے۔ جوہری پلانٹ انرجوٹوم کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے۔ ہفتے کے روز اس کی آپریشنل اہلیت بحال کر دی گئی۔ اس سے پہلے روسی بمباری نے اس کی برقی نظام کو متاثر کیا تھا۔اس صورت حال میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ پلانٹ کو مکمل بند کرننے کے لیے پاور یونٹ نمبر 6 سے منقطع کر دیا جائے اور اسے محفوظ انداز میں کولڈ شٹ ڈاون کی طرف لایا جائے۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اب بھی کافی زیادہ خطرہ موجود ہے۔ جس کے بعد پلانٹ کو مجبورا دیزل سے چلنے والے جنریٹر پر لانا ہو گا۔ اس لیے انحصار اس بات پر ہو گا کہ کتنا ڈیزل کی دستیابی کس قدر ہے۔