دتاتریہ نے تیرہ ارکان پارلیمنٹ کو ’سنسد رتن‘ ایوارڈ سے نوازا
نئی دہلی، مارچ ۔ ہریانہ کے گورنر بنڈارو دتاتریہ نے ہفتہ کو کہا کہ پارلیمنٹ میں پسماندہ، اقلیتوں اور خواتین سے متعلق مسائل پر بحث کو ترجیح دی جانی چاہئے۔سابق مرکزی وزیر مسٹر دتاتریہ نے سنسد رتن ایوارڈ تقسیم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، جسے چنئی میں قائم این جی او پرائم پوائنٹ فاؤنڈیشن نے پارلیمانی کاموں میں نمایاں شراکت کے لیے اراکین پارلیمنٹ کو اعزاز دینے کے لیے قائم کیا تھا، کہا کہ وہ پارلیمنٹ میں نوجوان اور اعلیٰ تعلیم یافتہ لوگ چاہتے ہیں۔ وہاں بحث و مباحثہ کی سطح بلند ہونے کے ساتھ ساتھ بامعنی اور نتیجہ خیز بھی ہے۔تقریب میں مختلف پارٹیوں کے تیرہ ممبران پارلیمنٹ اور تین سابق ممبران پارلیمنٹ کو ‘سنسد رتن’ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ مسٹر دتاتریہ نے کہا کہ خواتین کو سیاست اور دیگر شعبوں میں آگے لایا جانا چاہیے۔ خواتین آگے نہیں بڑھیں گی تو ملک آگے نہیں بڑھے گا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی پارلیمنٹ دنیا کی بہترین پارلیمنٹ ہے اور انہیں یقین ہے کہ پارلیمنٹ کا یہ اعزاز برقرار رہے گا اور اس کی سطح بلند ہوتی رہے مسٹر دتاتریہ، کے ہاتھوں ادھیر رنجن چودھری (کانگریس)، ودیوت بارن مہاتو (بھارتیہ جنتا پارٹی: بی جے پی)، سدھیر گپتا (بی جے پی)، امول رام سنگھ کولھے (این سی پی)، گوپال چنایا شیٹی (بی جے پی)، ڈاکٹر سکنتا مزومدار (بی جے پی) کلدیپ رائے شرما (آئی این سی)، ڈاکٹر ہینا وجے کمار گاویت (بی جے پی)، جینت سنہا (بی جے پی)، ڈاکٹر وجے سائی ریڈی (وائی ایس آر سی)، فوزیہ تحسین احمد خان (این سی پی)، منوج کمار جھا (آر جے ڈی) اور جان برٹاس (سی پی آئی-ایم) کو پارلیمانی کام کے مختلف زمروں میں ان کی نمایاں خدمات کے لیے سنسد رتن ایوارڈ سے نوازا گیا۔اس موقع پر سابق ایم پی ٹی کے رنگراجن کو ڈاکٹر ابوالکلام آزاد لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا۔ سابق ممبران پارلیمنٹ چھایا ورما (کانگریس) اور سماج وادی پارٹی کے وشومبھر پرساد نشاد کو پارلیمانی کام میں ان کی نمایاں شراکت کے لئے نوازا گیا۔کانگریس کے رکن پارلیمنٹ مسٹر چودھری نے تقریب میں کہا کہ ہماری پارلیمنٹ کی سب سے بڑی خوبصورتی یہ ہے کہ ہم نے وہاں گرما گرم بحث و مباحثہ کیا، حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کسی معاملے پر اپنے الگ الگ خیالات رکھتے ہوئے بہت بحث کرتے ہیں، لیکن جیسے ہی ایوان سے باہر نکلتے ہیں، پیدا ہونے والی تلخی بھول جاتے ہیں اور دونوں طرف دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہیں۔ہیں۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں جمہوری اقدار پر یقین رکھنا سب سے ضروری ہے۔ جو شخص جمہوری اقدار کا احترام نہیں کرتا وہ جمہوری نہیں ہو سکتا۔ایوارڈ حاصل کرنے والے ممبران پارلیمنٹ کا انتخاب جیوری نے کیا تھا۔ اس ایوارڈ کے نام پر وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک تحریری پیغام میں ایوارڈ کمیٹی سے وابستہ تمام لوگوں کو ان کی مستقبل کی کوششوں میں کامیابی کی خواہش کی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ ایوارڈز اراکین کو اپنی سوچ اور دانش کے ذریعے پارلیمانی کارروائی کو تقویت بخشنے کی ترغیب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے معیار کو بلند کرنا ہر رکن کی ذمہ داری ہے کیونکہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوان ملک کے عوام بالخصوص غریب اور پسماندہ طبقے کے تحفظات کا اظہار کرنے کی جگہ ہیں۔