کچھ افراد میں کرونا کے ہر ممکن تغیر کے خلاف مدافعت پیدا ہوگئی ہے: تحقیق
نیویارک,ستمبر,سائنسی تحقیق کے نتیجے میں انکشاف ہوا ہے کہ کچھ لوگوں میں سپر ہیومن یا مافوق الانسان مدافعت کے باعث انہیں اب کرونا وائرس کے کسی بھی تغیر سے حفاظت میسر ہے۔امریکا کی راکفیلر یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ مضبوط مدافعت والے ان افراد کے جسم میں اینٹی باڈیز کی مقدار عام کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہوتی ہیں اور یہ اینٹی باڈیز ایسی ہوتی ہیں جو کہ کرونا کی بدترین شکل کا بھی کامیابی سے مقابلہ کر سکتی ہیں اور وہ مستقبل میں کرونا کی مختلف اقسام کو شکست دینے کی قوت رکھتی ہیں۔ امریکی ادارے نیشنل پبلک ریڈیو [این پی آر] کے مطابق راکفیلر یونیورسٹی کے وائرولوجسٹ پال بیانیاس کا کہنا ہے کہ ہماری تحقیق کے مطابق ایسی مدافعت رکھنے والے لوگ کرونا وائرس کے کسی بھی تغیر کو شکست دے دیں گے۔ پچھلے ماہ انٹرنیٹ پر شائع ہونے والی اس مطالعاتی تحقیق میں بیانیاس اور ان کے ساتھیوں نے مضبوط مدافعت والے افرادکے اجسام میں موجوداینٹی باڈی کا ٹیسٹ لیا تو وہ کرونا وائرس کی تمام موجود تغیرات کو بآسانی قابو میں کرنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔تحقیق کار کے مطابق اس بات کے حتمی نتائج تو نہیں ہیں مگر غالب امکان یہی ہے کہ ان اینٹی باڈیز کے حامل افراد کو سارس وائرس سے جڑی کسی بھی بیماری سے حفاظت حاصل ہے۔ یہ اینٹی باڈیز یا سپر ہیومن مدافعتی نظام ان افراد میں پایا گیا ہے جنہیں گزشتہ سال کرونا وائرس لاحق ہوا تھا اور انہیں اس سال کرونا کی ویکسین لگائی گئی ہے۔