مانچسٹر: لیبر پارٹی کے رہنما سر رچرڈ لیز کی جانب سے عہدہ چھوڑنے کا اعلان
بری،ستمبر۔مانچسٹر کونسل میں لیبر پارٹی کے لیڈر سر رچرڈ لیز نے 25سال تک کونسل لیڈر کاکردار نبھانے کے بعد رواں سال دسمبر میں اپنے عہدے سے الگ ہونے کا اعلان کیا ہے – سررچرڈ لیز اس عہدے پر 1996ء سے فائز تھے -انہوں نے اپنے پچیس سالہ دور میں بہت مشکل حالات کا سامنا بھی کیا جن میں مانچسٹر ارینا میں بم دھماکہ اور کوویڈ 19 شامل ہے -وہ چند سال قبل گریٹر مانچسٹر میں اینڈی برنہم میئر کے ہمراہ ڈپٹی میئر کے امیدوار بھی بنے تھے -سررچرڈ لیز برطانیہ کی ان اہم شخصیات میں شامل ہیں جنہوں نے ایک ریکارڈ عرصے تک اتنی بڑی کونسل کا انتظام سنبھالا – تاہم اب ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے پوتے پوتیوں کے ساتھ وقت گزارنا چاہتے ہیں – اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ وہ آئندہ انتخابات میں کرمپسل وارڈ میں کونسلر کی حیثیت سے بھی سٹیپ ڈاؤن کر جائیں گے، جہاں سے وہ 1984 ء سے کونسلر منتخب ہوتے چلے آ رہے ہیں – سررچرڈ لیز 1996ء میں اس وقت کونسل لیڈ ربنے جب آئی آر اے نے بم دھماکوں سے مانچسٹر میں خوف و ہراس پھیلا رکھا تھا – یہ وقت ان کے لئے بہت نازک تھا – تاہم انہوں نے شہر کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کیا – لیبر پارٹی کے لئے ان کی قیادت بھی بہت اہم رہی اور ایک وقت آیا جب لیبر پارٹی نے مانچسٹر کی کوئی ایک نشست بھی مخالفین کے لئے نہ چھوڑی اور شہر کی تمام کی تمام نشستیں جیت لیں -انہوں نے کہا کہ وہ تو2020ء کے الیکشن میں ہی حصہ نہیں لینا چاہتے تھے لیکن شہر کی وارڈوں کے حدود تبدیل ہونے کی وجہ سے وہ اپنا کام مکمل کرنا چاہتے تھے -انہوں نے کہا کہ انہوں نے بہت کام کرلیا ہے اب وہ ہر روز بارہ گھنٹے کام نہیں کر سکتے – کونسل کے کام اب میں دوسرے باصلاحیت لوگوں کے لئے چھوڑ رہا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ میرے بعد آنے والا بھی شہر کو اسی طرح سے چلائے گا۔