OIC: او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا اجلاس، مسلم دنیا کو درپیش چیلنجزپر ہورہا ہے تبادلہ خیال

اسلام آباد:مارچ۔اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کونسل کا 48 واں اجلاس شہر اسلام آباد میں ہو رہا ہے جس میں مسلم دنیا کو درپیش چیلنجوں اور ابھرتے ہوئے مواقع پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔مسلم ممالک کی 57 رکنی باڈی کا دو روزہ سالانہ اجلاس ’اتحاد، انصاف اور ترقی کے لیے شراکت داری کی تعمیر‘کے موضوع کے تحت منعقد ہو رہا ہے۔ اجلاس میں وزارتی سطح پر تقریباً 46 رکن ممالک کی نمائندگی کی جائے گی۔ باقی کی نمائندگی اعلیٰ حکام کریں گے۔وزیراعظم عمران خان نے ایک ٹویٹ میں اجلاس کے شرکا کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’’اتحاد، انصاف اور ترقی‘‘ کے مرکزی موضوع کے تحت OIC-CFM کے درمیان وسیع پیمانے پر بات چیت ہوگی۔ اجلاس میں اقوام متحدہ اور عرب لیگ اور خلیج تعاون کونسل سمیت دیگر عالمی اداروں کے سینئر نمائندے بھی شرکت کریں گے۔چینی وزیر خارجہ وانگ یی اس اجلاس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کر رہے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ کوئی چینی وزیر خارجہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کرے گا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چین کی تقریب میں شرکت اور رکن ممالک کے ساتھ بات چیت سے ان کی مصروفیات مزید مضبوط ہوں گی۔توقع ہے کہ چین کے علاوہ وزرائے خارجہ اقوام متحدہ، روسی فیڈریشن اور یورپی یونین کے ساتھ او آئی سی کے تعاون پر بھی غور کریں گے۔ میٹنگ کا ایجنڈا 2020 میں نیامی میں منعقد ہونے والے آخری CFM کے بعد سے مسلم دنیا کو متاثر کرنے والی پیش رفت کا جائزہ لے گا اور سیکرٹریٹ کی طرف سے گزشتہ اجلاسوں میں خاص طور پر فلسطین اور القدس پر منظور کی گئی قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے کی گئی کوششوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔شرکاء افغانستان اور ہندوستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی صورتحال پر بھی غور کریں گے۔ آو آئی سی نے کہا کہ یہ اجلاس افغانستان میں انسانی صورتحال پر گزشتہ دسمبر میں منعقدہ وزرائے خارجہ کے غیر معمولی اجلاس کے بعد OIC کی دوسری سب سے نمایاں سرگرمی کی نمائندگی کرتا ہے۔اس موقع پر جموں و کشمیر کے رابطہ گروپ کی میٹنگ میں مسئلہ کشمیر پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اجلاس میں افریقہ اور یورپ کے مسلمانوں سے متعلق مسائل اور یمن، لیبیا، سوڈان، صومالیہ اور شام میں ہونے والی پیش رفت پر بھی غور کیا جائے گا۔ مزید برآں ایجنڈے میں اسلامو فوبیا اور بین الاقوامی دہشت گردی سے متعلق مسائل اور اقتصادی، ثقافتی، سماجی، انسانی اور سائنسی شعبوں میں تعاون شامل ہیں۔دفتر خارجہ نے کہا کہ اسلام آباد وزارتی سطح پر امن اور سلامتی سمیت وسیع تر مسائل پر 100 سے زائد قراردادوں پر غور اور منظور کیا جائے گا۔ اقتصادی ترقی؛ ثقافتی اور سائنسی تعاون؛ اور انسانی، قانونی، انتظامی اور مالی معاملات پر بھی آپسی گفتگو ہوگی۔

Related Articles