اومیکرون سے متاثر مریضوں کا علاج کلکتہ کے بیلیاگھاٹا آئی ڈی اور بانگور اسپتال میں کیا جائے گا
کلکتہ دسمبر ۔ کلکتہ اور اس کے آس پاس اومیکرون سے متاثرہ لوگوں کا علاج کلکتہ کے بیل یا گھاٹا کے آئی ڈی اور ایم آر بانگور اسپتال میں کیا جائے گا۔تاہم اب تک اومی کرون سے متاثر کوئی بھی مریض سامنے نہیں آیا ہے۔ ریاستی حکومت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اومیکرون ویرینٹ کو کنٹرول کرنے کے لیے ایئرپورٹ اتھارٹی، ٹرانسپورٹ، صحت اور مختلف محکموں کے ساتھ مل کر وزارت صحت کے متعین کردہ اصول کے مطابق کام کرنا ضروری ہے۔ ریاست کے چیف سکریٹری ایچ کے ترویدی نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیرون ملک سے ہوائی اڈے پر آنے والوں کو وزارت صحت کے قوانین کے مطابق آر ٹی پی سی آر ٹسٹ کرانا ہوگا۔ اگر ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آتی ہے تو اس شخص کو بیلیاگھاٹاآئی ڈی اسپتال لے جایا جائے گا۔ وہاں، اس شخص کے تھوک کے نمونے جمع کیے جائیں گے اور کلیانی کے لیبارٹری میں بھیج دیا جائے گا۔ اگر جینوم ٹیسٹ کی رپورٹ سے اومیکرون پایا جاتا ہے، تو اس کا علاج بیلیا گھاٹہ آئی ڈی یا ایم آر بنگور اسپتال کے الگ تھلگ وارڈ میں کیا جائے گا۔ ریاستی محکمہ صحت کے چیف سکریٹری نارائن سوروپ نگم نے میٹنگ کے بعد کہاکہ بیرون ممالک سےآنے والوں کا ٹسٹ کیا گیا ہے اور کوئی مسافر متاثر نہیں پایا گیا ہے۔ تاہم، مستقبل کے لیے بیلیا گھاٹا آئی ڈی اور ایم آر بنگور اسپتال میں الگ الگ وارڈ ہیں۔محکمہ صحت کے مطابق دونوں اسپتالوں میں مجموعی طور پر 100، 50-50 بستر بنائے گئے ہیں۔