بی جے پی حکومت نے ’قومی سلامتی‘ قربان کر دی : کانگریس
نئی دہلی،نومبر۔ کانگریس نے منگل کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے زیرقیادت مرکزی حکومت پر ’قومی سلامتی‘ کی قربانی دینے کا الزام لگاتے ہوئے منگل کے روز کہا کہ مودی حکومت کی ’رافیل سودے‘ میں بدعنوانی، رشوت ستانی اور ملی بھگت کو دفن کرنے کے لیے ’آپریشن کور- اپ‘ ایک بار پھر بے نقاب ہو گیا ہے۔کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے یہاں دعویٰ کیا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت نے ’قومی سلامتی‘ کی قربانی دی ہے۔ ہندوستانی فضائیہ کے مفادات کو خطرے میں ڈال کر ملکی خزانے کو ہزاروں کروڑ کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’پچھلے پانچ سالوں سے مشتبہ رافیل سودے کے معاملے میں ہر الزام اور ہر پہیلی کا ہر ٹکڑا مودی حکومت میں بیٹھےاقتدار کے اعلیٰ سطح تک کے لوگوں تک جاتا ہے۔ آپریشن کور- اپ میں تازہ ترین انکشافات سے رافیل گھپلے کو دفن کرنے کے لیے مودی حکومت کے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن- انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (سی بی آئی-ای ڈی) کے درمیان مشتبہ گٹھ جوڑ کا انکشاف ہوتاہے‘۔رافیل سودے کی تحقیقات کا مکمل بیورا دیتے ہوئے مسٹر کھیڑا نے کہا کہ سب سے بڑا دفاعی گھپلہ ہے اور صرف ایک آزاد تفتیش سے ہی اس گھپلے کا پردہ فاش کرنے کے قابل ہے۔ کانگریس کی قیادت والی متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے)کی حکومت بین الاقوامی ٹینڈر کے بعد 526.10 کروڑ روپے میں ٹیکنالوجی کی منتقلی سمیت رافیل لڑاکا طیارہ خریدنے کے لیے بات چیت کر رہی تھی۔ مودی حکومت نے وہی رافیل جنگی طیارہ بغیر کسی ٹینڈر کے 1670 کروڑ روپے میں خریدا۔ ہندوستان کو ٹیکنالوجی کی منتقلی نہیں ہوئی۔ کل 36 رافیل طیاروں کی قیمت میں فرق تقریباً 41,205 کروڑ روپے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی دفاعی ضروریات کے حوالے سے معلومات غیر ملکیوں کو دی گئیں اور ملکی سلامتی سے کھیلواڑ کیا گیا۔کانگریس کے رہنما نے کہا کہ یہ قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے، بغاوت اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی سے کم نہیں ہے۔ حکومت قصورواروں کے خلاف کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں پر پاک- چین محور ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ ایل اے سی کے پار انفراسٹرکچر کی تعمیر، نئی ہوائی پٹیوں کی تعمیر، میزائل وغیرہ سنگین تشویش کا معاملہ ہے۔