ہمسایہ ریاستوں میں پرالی جلانے سے دہلی کی اے کیو آئی سطح 284 تک پہنچی : گوپال رائے
ئی دہلی ، اکتوبر. دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے کہا ہے کہ گزشتہ تین دنوں میں پنجاب ، اتر پردیش اور ہریانہ میں پرالی جلانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے ، جس کی وجہ سے دہلی کی اے کیو آئی سطح 284 تک پہنچ گئی ہے ۔ ناسا کے مطابق 13 اکتوبر کو پرالی جلانے کی تعداد کم تھی۔ جس کی وجہ سے اس دن اے کیو آئی کی سطح 171 تھی۔ پنجاب ، ہریانہ ، اتر پردیش میں پرالی جلانے کے واقعات بڑھتے ہیں ، تو دہلی کی آلودگی کی سطح بھی اسی تناسب سے بڑھنے لگتی ہے ۔ شمالی ہندوستان میں بارش کی وجہ سے فصل دیر سے کٹی ہے۔ اب تیزی کے ساتھ پرالی جلانے کا کام شروع ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں کیجریوال حکومت تمام تیاریاں کرکے کسانوں کے کھیتوں میں بائیو ڈی کمپوزر کا چھڑکاؤ کرتی ہے۔ دوسری ریاستوں نے ایسی تیاری نہیں کی ہے ۔ مرکزی حکومت نے پنجاب کو تقریبا 250 کروڑ روپے پرالی کو ٹھکانے لگانے کے لئے دیے ہیں۔ اس سے 50 لاکھ ایکڑ اراضی میں بائیو ڈی کمپوزر کا مفت چھڑکاؤ کیا جا سکتا ہے ۔ دہلی میں انٹی ڈسٹ مہم کے تحت تقریبا 70 فیصد لوگ قواعد پر عمل کر رہے ہیں اور بقیہ 30 فیصد کے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے ۔ دہلی میں کل سے ریڈ لائن آن گاڑی آف مہم کی شروعات ہو گی ۔ کیجریوال حکومت فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے ایک طویل مدتی اور فوری ایکشن پلان کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ مسٹر رائے نے اتوار کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آلودگی ہمیشہ دہلی میں رہتی ہے۔ گزشتہ سال بھی اس کا مطالعہ کیا تھا ۔ ہم نے وار روم شروع کیا اور 24 گھنٹے ہم نے نگرانی شروع کی ،تو دیکھا کہ جب پنجاب ، ہریانہ ، اتر پردیش میں پرالی جلانے کے واقعات بڑھتے ہیں تو دہلی کی آلودگی کی سطح بھی اسی تناسب سے بڑھنے لگتی ہے۔ اس سال بھی ہم دیکھ رہے ہیں کہ 13 اکتوبر کو اے کیو آئی کی سطح 171 تھی ۔ ناسا کی تصویروں کے مطابق اس دن پرالی جلانے کی تعداد کم تھی ۔ لیکن پچھلے تین دنوں کے اندر کافی تیزی کے ساتھ پرالی جلانے کے واقعات پنجاب ، اتر پردیش ، ہریانہ میں بڑھے ہیں ۔ جس رفتار سے پرالی جلانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اسی رفتار کے ساتھ اے کیو آئی لیول کل 284 تک پہنچ گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال ابھی سنٹرل ایئر کوالٹی کمیشن نے ایک رپورٹ جاری کی ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں پرالی کم جل رہی ۔ میرے خیال میں پچھلے دو دنوں میں پرالی جلانے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔ دہلی میں ہم نے پوسا بائیو ڈی کمپوزر کےچھڑکاؤ کی تیاریاں 5 اکتوبر سے کر لی تھیں ۔ ہم نے دیکھا کہ بارش کی وجہ سے فصل دیر سے کٹ رہی ہے۔ بارش طویل عرصے تک جاری رہی ، کٹائی میں تاخیر ہوئی ۔ اب تیزی کے ساتھ پرالی جلانے کا کام شروع ہوا ہے۔ مسٹر رائے نے کہا کہ پیسے کا کوئی بحران نہیں ہے ۔ مرکزی حکومت نے تقریبا 250 کروڑ روپے پنجاب کو پرالی کے حل اور مشینوں وغیرہ کے لئے دیے ہیں۔ 250 کروڑ روپے سے 50 لاکھ ایکڑ اراضی میں بائیو ڈی کمپوزر کا مفت چھڑکاؤ کرایا جا سکتا ہے۔ پنجاب میں جتنے کھیت ہیں اس سے زیادہ کا چھڑکاؤ کیا جا سکتا ہے۔ اسے میں پیسہ کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ اس کے لیے ایک سسٹم تیار کرناچاہیے تھا ، وہ سسٹم تیار نہیں ہوا ۔ دہلی کے اندرجتنی بھی آلودگی پھیلانےوالی فیکٹریاں چلتی تھیں ۔ اس کو ہم نے 100 فیصد پی این جی میں تبدیل کردیا ۔ وہ ہم نے ایک مستقل عمل کےذریعے کیا ۔ اس کے علاوہ دہلی کے اندر تھرمل پاور پلانٹ تھا اس کو بند کر دیا ۔ جس سے اس کی مستقل آلودگی کی سطح کو کم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ سرمائی ایکشن پلان کا وزیراعلیٰ نے اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت اینٹی ڈسٹ مہم گزشتہ 7 تاریخ سے جاری ہے اور پہلا مرحلہ 29 اکتوبر تک جاری رہے گا۔ دہلی کے تمام علاقوں میں تقریبا1 ہزار سے زائد مقامات کا ہماری ٹیم معائنہ کرچکی ہے ۔ اس کی وجہ سے تقریبا 70 فیصد لوگ دہلی کے اندر ضابطوں پر عمل کر رہے ہیں ۔