ابھیشیک بنرجی کی اہلیہ روجیرہ نے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا
کلکتہ اکتوبر۔ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری و ممبر پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی کی روجیرہ بنرجی نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرتے ہوئے ہوئے کوئلہ اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ معاملے میں ”انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ“کی شکایت کو چیلنج کیا ہے۔روجیرہ نے ٹرائل کورٹ کے اس حکم کو بھی چیلنج کیا ہے جس میں شکایت کا نوٹس لیا گیا ہے اور بعد میں اس کیس میں جسمانی طور پر پیش ہونے کیلئے سمن بھی جاری کیا گیا ہے۔اس عرضی پر آج جسٹس یوگیش کھنہ کی عدالت میں سماعت ہونی تھی لیکن جج کی عدم دستیابی کی وجہ سے اس عرضی پر سماعت نہیں ہوسکی۔اب اس معاملے میں سماعت 8اکتوبر کو ہی روجیرا نے اپنی درخواست میں استدلال کیا ہے کہ ای ڈی کی ان کے خلاف شکایت من مانی، جھوٹی، تکلیف دہ اور قانون کا غلط استعمال ہے۔درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ شکایت روجیرہ اور اس کے خاندان کو ہراساں کرنے کرنے کیلئے کیا گیا ہے۔روجیربنرجی نے دہلی میں پیش ہونے کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دو چھوٹے بچوں کی ماں ہے اور کلکتہ کی رہائشی ہے، درخواست گزار نے بار بار درخواست کی ہے کہ کوکتہ میں ان کی رہائش گاہ پر پوچھ تاچھ کیا جائے۔ روجیرہ نے کہا کہ نچلی عدالت میں اس معاملے پر غور نہیں کیا گیا ہے۔ای ڈی کی جانب سے دائر شکایت کے سلسلے میں 30 ستمبر کو روجیرا ای ڈی کے سامنے ورچوئل پیش ہوئیں اس کے بعد، چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ پنکج شرما نے 12 اکتوبر کو اس کی جسمانی طور پر پیش ہونے کی ہدایت دی ہے۔جوڑے نے پہلے بھی اس معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے ای ڈی کی جانب سے جاری کردہ سمن کو منسوخ کرنے کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔21 ستمبر کو عدالت نے سمن کے حوالے سے کوئی عبوری ریلیف دینے سے انکار کر دیا تھا۔33 سالہ رکن پارلیمنٹ، جو بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے بھتیجے ہیں، لوک سبھا میں ڈائمنڈ ہاربر سیٹ کی نمائندگی کرتے ہیں اور ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے قومی جنرل سکریٹری ہیں۔ای ڈی نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کی دفعات کے تحت ایک مقدمہ درج کیا تھا اس کے لئے سی بی آئی کے ذریعہ نومبر 2020 میں درج ایف آئی آر کوبنیاد بنایا گیا ہے۔ جس میں ریاست کے کنستوریہ اور کجورہ علاقوں میں ایسٹرن کول فیلڈ لمیٹڈ کانوں سے متعلق کئی کروڑ کا کوئلہ چوری کا معاملہ شامل ہے۔مقامی کوئلہ آپریٹ انوپ ماجھی عرف لالہ مبینہ طور پر اس کیس کا مرکزی ملزم ہے۔ای ڈی نے پہلے دعوی کیا تھا کہ ابھیشیک بنرجی اس غیر قانونی تجارت سے حاصل کردہ فنڈز کا فائدہ اٹھانے والوں میں شامل ہے۔جب کہ ابھیشیک بنرجی اس کی تردید کرتے رہے ہیں۔